جموں// جموں یونیورسٹی میں’’صدائے گوجر۔2‘‘ پروگرام منعقدکرنے کی اجازت دینے کے بعدانکار کے باعث گوجربکروال طلباء تنظیم اور یونیورسٹی حکام کے درمیان شدید رساکشی پیداہوگئی ہے ۔ بدھ کے روز گوجربکروال سٹوڈنٹس ویلفیئرایسوسی ایشن کے بینرتلے گوجربکروال طبقہ سے تعلق رکھنے والے طلباء نے جموں یونیورسٹی کے مرکزی گیٹ پر احتجاجی دھرنا دے کر یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے شدیدناراضگی کااظہارکیاجس کی وجہ سے ایم ۔اے ۔ایم کالج روڈ گاڑیوں کی آمدورفت بھی کچھ وقت کیلئے معطل رہی۔ سڑک پرمظاہرہ کررہے گوجربکروال سٹوڈنٹس ویلفیئرایسوسی ایشن کے کارکنوں کو ہٹانے کیلئے پولیس نے طلباء پرشدیدلاٹھی چارج کیاجس کے نتیجے میں متعدد طلباء زخمی ہوگئے ہیں۔اگرچہ یونیورسٹی انتظامیہ نے طلباء تنظیم کے نمائندوں سے بات چیت کی جوکسی بھی نتیجے پرنہیں پہنچی اورگوجربکروال طلباء یونیورسٹی میں پروگرام حسب شیڈول منعقدکرانے کے مطالبے کو لے کربضدرہے۔اس دوران مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے گوجربکروال سٹوڈنٹس ویلفیئرایسوسی ایشن کے سرپرست طالب حسین چوہدری نے کہاکہ جموں یونیورسٹی ، یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (UGC)کی طرف سے ٹرائبل کلچرولنگویج سے متعلق گائیڈلائیزکی خلاف ورزی کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہماری تنظیم نے گوجربکروال کلچروثقافت کواُجاگرکرنے اورمسائل پرتبادلہ خیال کرنے کی غرض سے ’’صدائے گوجر‘‘ پروگرام منعقدکرنے کافیصلہ لیاتھاجس کے لیے ڈین سٹوڈنٹس ویلفیئرنے 17 اپریل کو جنرل زورآورسنگھ آڈیٹوریم میں پروگرام کیلئے منظوری دیتے ہوئے ہال بُک کیاتھا لیکن چندروزبعدہمیں بتایاگیاکہ آپ کے پروگرام کیلئے بکنگ منسوخ کردی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اس کے بعد طلباء تنظیم کاوفد وائس چانسلر جموں یونیورسٹی سے بھی ملااورانہوں نے پروگرام میں نہ صرف مہمان خصوصی کے طورپر آنے کی دعوت قبول کی بلکہ اس کیلئے 25 اپریل کوپروگرام منعقدکرنے کی بھی اجازت دی ۔طالب چوہدری نے کہاکہ اس کے بعدایک مرتبہ پھر ڈین سٹوڈنٹس ویلفیئر نے 28 اپریل کوپروگرام کیلئے ہال بُک کیالیکن پھرسے ہال کی بکنگ منسوخ کردی گئی۔انہوں نے کہاکہ ڈین سٹوڈنٹس ویلفیئرکے مطابق کچھ عناصرنے ان سے کہاہے کہ گوجربکروال ایسوسی ایشن کے صدائے گوجر پروگرام سے یونیورسٹی کے حالات خراب ہوں گے جس کی وجہ سے انہیں ہال کی بُکنگ منسوخ کرنی پڑی ۔ انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ ڈین سٹوڈنٹس ویلفیئر ٹرائبل طلباء سے یہ بیان حلفی طلب کررہے ہیں کہ ان کے پروگرام میں کسی بھی قسم کاشورشرابہ یانعرہ نہیں لگایاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ ہم نے بیان حلفی دینے سے انکارکردیاہے کیونکہ ایسابھی ممکن ہے کہ بیان حلفی حاصل کرنے کے بعد یونیورسٹی انتظامیہ کی ایماء پر ہی کوئی شخص نعرہ لگاکر پروگرام خراب کرنے کی کوشش کرے۔انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے طلباء سے بیان حلفی مانگنا، باربار پروگرام کیلئے ہال کی بکنگ منسوخ کرنا غیرمناسب ہے ۔انہوں نے کہاکہ 28 اپریل کو ’’صدائے گوجر‘‘ پروگرام یونیورسٹی گیٹ کے باہر کروایاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اگرپروگرام میں کسی قسم کارخنہ ڈالنے کی کوشش کی گئی تواس کیلئے یونیورسٹی انتظامیہ ذمہ دار ہوگی۔اس دوران مظاہرین میں خوشحال احمد، غلام مصطفیٰ، محمدسلیم چوہدری،محمداقبال گورسی شامل تھے۔ اس کے علاوہ گوجربکروال یوتھ دیش باڈی کے صدر نزاکت کھٹانہ ، گرجریوتھ فیڈریشن کے صدر اعجازچوہدری، گوجربکروال اصلاحی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری اخترچوہدری ، سرداردیپوودیگرتنظیموں کے افراد نے بھی گوجربکروال سٹوڈنٹس ویلفیئرایسوسی ایشن کے مطالبے کی حمایت کی۔