ممبئی//اسلامی اسکالر ذاکر نائیک نے ایک بیان جاری کرکے کہا کہ ان کے ہندوستان لوٹنے کی خبریں پوری طرح سے بے بنیاد اور جھوٹی ہیں۔ نائیک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ حکومت اگر انصاف پسند ہو تو انشا اللہ میں ہندوستان واپس آوں گا۔ ادھر ذاکر نائیک کو ملیشیا سے آج ہندوستان لائے جانے کی خبروں پر این آئی اے کے ترجمان آلوک متل نے کہا کہ ہمارے کے پاس اس سلسلہ میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ذاکر نائیک نے اپنے بیان میں کہا کہ ہندوستان لوٹنے کی خبریں پوری طرح سے افواہ اور جھوٹی ہیں۔ ہندوستان لوٹنے کا میرا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ نائیک نے کہا کہ جب تک میں پوری طرح سے خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتا تب تک ہندوستان آنے کا سوال ہی نہیں اٹھتا ہے۔ انشا اللہ جب مجھے لگے گا کہ حکومت غیر جانبدار ہوگی تو میں یقینی طور پر اپنے وطن لوٹ آوں گا۔واضح رہے کہ ذاکر نائک کے خلاف اشتعال انگیزی اور منئی لنڈرنگ سمیت کئی کیس دائر کیے گئے ہیں اور گرفتاری سے بچنے کے لیے وہ بیرون ملک پناہ لیے ہوئے ہے ۔این آئی اے نے 51سالہ ذاکر نائیک کے خلاف 2016میں مختلف مذاہب کے لوگوں میں تفرقہ پیدا کرنے کے الزام میں معاملہ درج کیا ہے ۔این آئی اے اور ممبئی پولیس نے ذاکر نائک اور اسکے ملازمین کے مکان اور دفاتر سمیت 10مقامات کی تلاشی لی ہے اور دستاویزات ضبط کیے ہیں۔ان کی تنظیم آئی آرایف کو بھی سیل کردیا گیا ہے اور ان پرغیر مملک سے روپیہ حاصل کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔