بے شک صحت مند اور تندرست زندگی ہر انسان کی سب سے بڑی خواہش ہوتی ہے۔ کیونکہ اگر صحت نہ ہو تو انسان دولت، شہرت، عزت اور شاید کسی بھی نعمت سے خوشی حاصل نہیں کرسکتا ۔ ہر چندکہ غیر صحت بخش ماحول، مرغن اور مسالے دارغذاؤں، جسمانی سرگرمیوں میں کمی، منشیات کا استعمال ،تمباکو نوشی اور تیز رفتار زندگی کے باعث آج ہمارے معاشرے کے زیادہ ترلوگ غیرصحت مند زندگی گزار رہے ہیں،یہ جانتے ہوئے بھی کہ زندگی کا وقفہ نہایت قلیل ہےاور اگر غیر صحت مند ہو ،تو کافی طویل ہے۔ تاہم حقیقت یہ ہے کہ صحت مند زندگی گزارنا زیادہ مشکل کام بھی نہیں ہے،کیونکہ زندگی اور صحت محدود آمدنی پر قائم رکھی جاسکتی ہے،بشرطیکہ انسان اتنی روزی حاصل کرنے پر قادر ہو، جو اُس کی زندگی کی گذران کے لئے ضروری ہےاوربالعموم اُس کا جسم فعال و بہتر طریقے سے کام کرنے کے قابل ہواوربالخصوص اُسے اپنے آپ پر اعتماد ہو،کیونکہ اعتماد ہی زندگی کی متحرک قوت ہےجوانسان کو آگے بڑھانے کے لئےنئے نئے باب کھول دیتی ہے۔اس لئے لازم ہے کہ انسان اپنی زندگی کو محنت و مشقت کا عادی بنائے،اپنے نفس پر قابو رکھے،حُسن اخلاق کا طرزِ عمل اپنائے،نیک کام کرے،بُرے کاموں سے پرہیز کرے،ہر معاملے اور مسئلے میںصبر کا دامن تھام رکھے اور اُن کاموں اورکھانے پینے کی چیزوں سے ہر ممکن پرہیز کرے،جن سے صحت میں بگاڑ پیدا ہوجائے۔ماہرین ِ صحت کا کہنا ہے کہ ایک انسان کے لیے ہفتہ میں 150منٹ کی ہلکی اور بھاری جسمانی سرگرمی میں مشغول رہنا ضروری ہے۔ اس سے جسم میں خون کی روانی تیزہوتی ہے ،جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی کارکردگی میں بھی بہتر آتی ہے اور ذہنی دباؤ کا خاتمہ ہوتا ہے۔اس لئے جسمانی مشقت کے لیے جِم جانا لازمی نہیں، بلکہ گھر کے ہر کام کے لئے پیدل جائیں یا سائیکل کا انتخاب کریں،گھر کی صفائی خود کریں اور سگریٹ نوشی نہ کریں۔ ایک تحقیقی رپورٹ کے مطابق کثرت سے تمباکو نوشی ذیابطیس کے علاوہ 13اقسام کے کینسر کا سبب بن سکتی ہے اور جو افراد سگریٹ نوشی نہیں کرتے، لیکن اس کے دھوئیں میں سانس لیتے ہیں، اُن میں دِل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔اسی طرح صحت مند زندگی کےلئےرات کے وقت بھرپور نیند انتہائی اہم ہے۔ 24گھنٹے میں 6سے 8گھنٹے کی نیند ایک انسان کو تازہ دم اور چُست کرنےکے لیے انتہائی ضروری ہے۔ اس سے روزمرہ کام کرنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے، تھکن، چڑچڑے پن اور ذہنی دبائو سے چھٹکارا ملتا ہے۔ رات کے اوقات میں لی جانے والی نیند دن کی نیند کے مقابلے میں دُگنی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ اسی لئے ماہرین رات میں جاگنے کو انسانی صحت کے لیے مضرقرار دیتے ہیں۔قریباً ہر کسی نے یہ مقولہ تو سُنا ہوگا کہ احتیاط ، علاج سے بہتر ہے۔ کسی بیماری کے بعد ہی ڈاکٹر کے پاس جانا ضروری نہیں ، البتہ اپنے چند جسمانی ٹیسٹ ریگولر کرواتے رہنے سے آنے والی بیماریوں کا اندازہ ہوجاتا ہے اور پہلے ہی سے اُن پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ شوگر، بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن وقتاً فوقتاً چیک کروانا بھی ضروری ہے،نیز سماجی روابط کے تحت ایک دوسرے سے ملنےاور آپس میں سُکھ دُکھ بانٹنے سے انسان کے دل و دماغ پر بوجھ کم رہتا ہے۔ اپنے جذبات و خیالات کا دوسروں سے اظہار کرنےاور دوسروں کی باتیں سُننےسے بھی ذہنی اور جسمانی کارکردگی پر بہت اچھا اثر پڑتا ہے۔اگر آپ کا اپنے کام کاج کے علاوہ کوئی مشغلہ نہیں، تو کوئی مشغلہ ضرور اختیار کریں۔ باغبانی کریں، کھانا پکانے کی کلاسز لیں، سلائی کڑھائی سیکھیں اورکوئی ایسا کام جو آپ کے لئے آسان ہو،کے ساتھ اپنا کچھ وقت صرف کرکے خود کو خوش رکھیں ،مراقبہ کریں یا گھر کے کسی پُرسکون گوشے میں10یا15منٹ خاموش بیٹھیں، آنکھیں بند کریں، لمبی سانس لیں اور اپنے جسم کے اندررہ کر تھوڑی دیر اسے محسوس کریں۔ یہ عمل جسمانی اور ذہنی کارکردگی بہتر بنانے میں انتہائی معاون ثابت ہوتا ہے اور اگر آپ نماز باقاعدگی سے پڑھتے ہیں تو یہ آپ کی صحت مند زندگی کے لئے سب سے بہترین عمل ہے۔المختصر جو شخص صحت مند اور خوشحال زندگی گذارنا چاہتا ہے، اُس کے لئے لازم ہے کہ خوف ِ خدا میں رہے ،کسی سے شکوہ و شکایت نہ کرےاور حلیم ،صابرو محنت کش بن کر ہمیشہ اپنا وقت نیک کاموںمیں گزارے۔