ڈاکٹر سیدآصف عمری
سب جانتے ہیں کہ تندرستی ہزارنعمت ہے،لیکن کتنے ایسے لوگ ہیں جو صحت کی فکر کرتے ہوں، صحت مند زندگی گزارنے کے اصول جانتے ہوں تو پتہ چلا کہ بہت سارے لوگ صحت کی نعمت اور اس کے اصول جانتے ہیں مگر اس پر توجہ نہیں دیتے۔ طرززندگی، غذا اور کام و آرام میں بے اعتدالی، بے ترتیبی اور بدنظمی سے گزارتے ہیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’دونعمتیں ایسی ہیں جن کے تعلق سے بہت سارے لوگ غفلت میں رہتے ہیں۔(۱) صحت )(۲) فرصت کے اوقات (صحیح بخاری)بیماری اور صحت اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے مگر صحت مند زندگی گزارنے کے لئے اللہ تعالیٰ نے کچھ اصول اور قاعدے قانون بنائے تاکہ انسان ان نعمتوں کی قدر کریں۔ اگرانسان اس کے مطابق زندگی گزارے تو بہت حد تک بیماریوں سے محفوظ رہ سکتا ہے۔ اگر اس کی خلاف ورزی کرتا ہے تو طرح طرح کی بیماریاں اس پر حملہ آور ہوتی ہیں اور بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لئےاسلامی نقطہ نظراو میڈیکل سائنس کی روشنی میں صحت مند زندگی کے اصولوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
صبح جلد اٹھیں اوروضو کرکے نماز پڑھیں۔صبح کی سیر لازمی کرنی چاہئے۔صبح سانس کے ذریعہ تازہ آکسیجن پھیپھڑوں میں جاتی ہے جو انسان کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔صبح کا ناشتہ جلدی اور اپنے کام کے لحاظ سے کرناچاہئے۔ جو لوگ سارا دن کرسی پر بیٹھ کر کام کرتے ہیں انہیں ہلکا پھلکا ناشتہ کرناچاہئے اور جو لوگ محنت مزدوری (Hard work)کرتے ہیں انہیں ٹھوس ناشتہ کرنا چاہئے۔ رات کا کھانا جلدی کھانا چاہئے اور اس کے بعدتھوڑی چہل قدمی (Walking)کرنی چاہئے تاکہ پیٹ میں کوئی خرابی نہ ہو۔شدید تھکن، غصہ اور ٹینشن (Tension)کی حالت نہیں کھانا چاہئے۔ہمیشہ تھوڑی بھوک رکھ کر ہی کھانا کھانا چاہئے۔غذا ہمیشہ صاف ستھری کھائیں ۔کھانے میں گوشت، دودھ، انڈے،پھل اور تازہ سبزیوں کا استعمال لازمی کرنا چاہئے۔سبزیوں، پالک اور میتھی کا استعمال زیادہ کرنا چاہئے۔ دوپہر کے کھانے کے بعد دس منٹ کم از کم ضرور آرام (قیلولہ) کرناچاہئے۔صحتمند غذا، صاف ستھری اورتازہ ہو تو جسم میں خون پیدا کرتی ہے اور صحت مند خون کی وجہ سے انسان بیماریوں سے محفوظ رہتاہے۔ غم اور تفکرات زندگی میں آتے رہتے ہیں لیکن ان پر صبر و شکر سے مقابلہ کریں۔ غموں ،پریشانیوں، دکھ، رنج کا علاج اللہ تعالیٰ کی یاد،عبادت اور توبہ واستغفار میں ہے۔اپنے غصہ پر قابو پائیں کیوں کہ غصہ شریعت میں بھی ناجائز ہے اور صحت کے لئے بھی مضر ہے۔ زیادہ غصہ Heart Attackاور دوسری بڑی بیماریوں کا باعث بناتاہے۔ صحت مند رہنے کے لئے روزانہ غسل کرنا چاہئے ۔کوشش کریں کہ پانی نیم گرم (Warm Water)ہو۔اسلامی نقطہ نظر سے مسلمانوں کوہفتہ میں ایک بار روزہ رکھنا چاہئے۔یہ انسان کو مختلف بیماریوں سے بچاتا ہے۔ ارشاد نبویؐ ہے روزانہ صبح نہار منہ ایک چمچہ شہد کھانے سے انسان تقریبا 90فیصد بیماریوںسے محفوظ رہتا ہے۔ نہار منہ کھجور کھانے سے پیٹ کے کیڑے ختم ہوجاتے ہیں اور جگر اتنا مضبوط ہوجاتاہے کہ جسم میں زہر بھی ہو تو ختم ہوجاتاہے۔ انسان جس قدر سادگی اور میانہ روی، اعتدال پسند ہوگا، اتنا ہی ذہنی و جسمانی طور پر صحت مند رہے گا۔ اچھے لوگوں سے میل ملاقاتیں بڑھائیں اوراچھے ماحول میں رہیں یہ صحت مند زندگی کا ضامن ہے۔ ہمیشہ دوسروں کو خوشیاں دیں جب آپ دوسروں کو خوشیاں دیں گے تو آپ بھی خوش رہیں گےاس سے تندرستی میں اضافہ ہوگا۔نشہ آور اشیاء سے پرہیز کریں کیوں کہ یہ چیزیں وقتی سکون تو دے سکتی ہے مگر روحانی و جسمانی صحت برباد کردیتی ہیں۔کثرت سے چائے نوشی نہ کریں۔l اپنی غذا میں کیمیائی طور پر تیار کی ہوئی غذا جیسے کارپٹ سے پکی ہوئی غذائیں، بازاروں میں تیار کی جانے والی غذا Fast Foodا ور کیمیکل سے تیار ہونے والے دودھ، تیل، پھل وغیرہ انتہائی خطرناک اور صحت کو تباہ کرنے والی چیزیں ہیں سے بچیں۔ سفید چینی صحت کی دشمن ہے، اگراستعمال کرنا ہو تو شکر اورگُر استعمال کریں۔ صحت مند رہنے کے لئے ہر قسم کی زیادتی سے بچیں۔جیسے زیادہ کھانا، زیادہ سونا، زیادہ باتیں کرنا اور لوگوںمیں زیادہ میل جول اور ہر وقت بس باتیں کرتے رہنا ۔ آٹا بغیر چھنا ہوا استعمال کریں۔ بڑے گوشت کے بجائے چھوٹا گوشت استعمال کریں۔ چربی کا استعمال کم سے کم کریں ۔ مصنوعی رنگ اور خوشبو پیدا کرنے والی اشیاء ترک کردیں۔ سگریٹ، گٹکھا، زردہ، کا استعمال یقیناً پھیپھڑوں کے امراض، دمہ اور کینسر پیدا کرتا ہے۔ سل فون کا غلط استعمال بھی صحت کے لئے بہت مضر ہے۔ جس کی وجہ سے بہت سارے نوجوان لڑکے لڑکیاں شادی سے پہلے ہی ناکارہ ہوچکے ہیں۔ زیادہ ایلوپیتھی دوائیں استعمال کرنے کے عادی نہ بنیں۔ صحت کوبرقرار رکھنے کے لئے طب نبویؐ کے نایاب نسخے جیسے شہد، زیتون، کلونجی ، کھجور کا استعمال رکھیں۔غذا معتدل، پاک صاف، حلال اور عمدہ کھائیں۔ غذا کے صحیح استعمال سے بہت ساری خطرناک بیماریوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔
[email protected]