عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر حکومت نے منگل کو قانون ساز اسمبلی کو مطلع کیا کہ جموں و کشمیر میں ہر 3,500نفوس کے لئے ایک صحت کا ادارہ ہے، جبکہ قومی اوسط 6,000نفوس ہے۔ ایک غیر ستارہ کے سوال کے تحریری جواب میں، صحت اور طبی تعلیم کی وزیر انچارج سکینہ مسعود ایتو نے ایوان کو بتایا کہ مرکزی وزارت صحت اور طبی تعلیم کی طرف سے شائع کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر میں ہر 3,500 افراد کے لیے ایک صحت کا ادارہ ہے، جو قومی اوسط 6,000 نفوس سے نمایاں طور پر بہتر ہے۔وزیر نے ایوان کو یہ بھی بتایا کہ اس وقت جموں و کشمیر میں 554نئے قسم کے پرائمری ہیلتھ سینٹرزہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان 554 این ٹی پی ایچ سیز میں سے 523 کو حکومت ہند کی طرف سے شروع کی گئی ایک فلیگ شپ سکیم کے تحت صحت اور تندرستی کے مراکز میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔وزیر نے کہا کہ اس وقت مستقبل میں صحت کے مراکز کی تخلیق یا اپ گریڈیشن کا کوئی منصوبہ نہیں ہے تاہم ایک بار جب محکمہ خزانہ کی طرف سے لگائے گئے کفایت شعاری کے اقدامات کو واپس لئے جانےاور انڈین پبلک ہیلتھ اسٹینڈرڈز کے مطابق کسی بھی اہم خلا کا اندازہ لگا ئے جانے کے بعداس پر دوبارہ غور کیا جا سکتا ہے۔