سرینگر//وزارت داخلہ نے ریاستوں بشمول جموں کشمیر کو تحریری طور پر ہدایت دی ہے کہ وہ صحافیوں کے ساتھ کی گئی زیادتیوں کی تیزی سے تحقیقات کرکے انہیں اپنے پیشہ ورانہ فرائض کی ادائیگی اور اظہاررائے کے حق کوبلاخوف استعمال کرنے کویقینی بنائیں۔’کشمیروائر‘ کو باخبرذرائع نے بتایااس ہدایت نامہ 20اکتوبر2017کو ایس کے بھلا(ڈائریکٹرسی ایس)کے دستخط کے ساتھ جاری کیا گیا ۔ہدایت نامہ میں درج ہے’’وقت وقت پر صحافیوں ،میڈیاسے وابستہ افراد پر حملوں کے واقعات پیش آتے ہیں۔ایسے تمام معاملات کی تیزی سے تحقیقات ہونی چاہیے تاکہ مجرموں کومعینہ مدت کے اندرقرارواقعی سزادلائی جاسکے۔ریاستوں کو چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں تمام لازمی احتیاطی اقدامات بھی کریں‘‘۔اس میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ اگرچہ پولیس اور امن عامہ کی آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق ذمہ داری ریاستوں کی ہے ،لیکن معاملے کی نزاکت کودیکھ کر مرکزی حکومت وقت وقت پر ریاستوں کی توجہ جرائم کے تدارک اورانصاف کے مضبوط نظام کی جانب مرکوزکرتی ہے تاکہ جرائم پر کنٹرول حاصل کرکے انہیں روکا جائے۔ ہدایت نامہ میں ریاستوں اور مرکزی اختیاروالے علاقوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سختی سے قانون کے نفاذ کویقینی بنائیں تاکہ امن وامان کی فضا قائم ہوجس میں صحافی اور میڈیا سے وابستہ افراد بلا خوف وخطر پیشہ ورانہ فرائض کوانجام دے سکیں۔ہدایت نامہ میں میڈیا کوجمہوریت کا اہم ادارہ قراردیاگیا ہے اور اس بات پرزور دیاگیا ہے کہ آئین ہند شہریوں کے اظہاررائے کویقینی بناتا ہے۔ریاست کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ صحافیوں کی سلامتی اورتحفظ کویقینی بنائیں تاکہ جمہوریت کاچوتھاستون اپنے فرائض بخوبی انجام دے۔