حیدرآباد// یونیورسٹیاں عوامی سرمایہ سے چلائی جاتی ہیں اور اس پس منظر میں یونیورسٹیوں کو عوامی مفادات کے لیے کام کرنا چاہیے۔ مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے اسی مقصد کے تحت یونیسیف جیسے عالمی ادارے کے اشتراک سے صحافیوں کے لیے تربیتی پروگرام منعقد کیا۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر ایم اے سکندر، رجسٹرار، مانو نے کیا۔ وہ آج اردو یونیورسٹی میں یونیسیف کے تعاون سے منعقدہ اردو میڈیا کے تربیتی پروگرام کے افتتاحی اجلاس کو مخاطب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کے باوجود اردو یونیورسٹی ہمہ جہت ترقی کر رہی ہے اور یونیورسٹی کے فارغین کو ملنے والی ملازمت کے مواقع اس کا ثبوت ہیں۔ پنکج پچوری نے اردو میڈیا کے صحافیوں کے لیے منعقدہ تربیتی پروگرام کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی ویژن صرف ایک فیصد وقت صحت کے موضوعات پر کوریج کو دیتا ہے جبکہ اخبارات 3 فیصد کوریج دیتے ہیں۔ حالانکہ صحت اور خاص کر بچوںکی صحت ہندوستان کے لیے ایک چیلنج ہے۔ سینئر صحافی اور گو نیوز کے ایڈیٹر ان چیف جناب پنکج پچوری نے کہا کہ کھیل کود کے مقابلوں میں بھی اگر تجزیہ کریں تو پتہ چلے گا کہ انہی ریاستوں کے شہری نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں جہاں حفظان صحت کی بہتر سہولیات ہیں اور بچوں کی صحت پر توجہ دی جاتی ہے۔ جناب پچوری نے صحافیوں کے لیے تربیتی پروگرام اور خاص کر ہیلتھ رپورٹنگ کو کافی کارآمد قرار دیا اور کہا کہ اس طرح کے تربیتی پروگرام ہیلتھ کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی کام آئیں گے۔ اخبارات کے ایڈیٹران اور مالکان کی توجہ ہیلتھ رپورٹنگ کی جانب مبذول کرواتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آگے چل کر ہیلتھ کا شعبہ ایک بہت بڑے کاروباری منافع کی جگہ بننے جارہا ہے۔ اس لیے ہیلتھ رپورٹنگ کو بھی مناسب اہمیت دی جانی چاہیے۔ قبل ازیں صحت سے متعلق امور کی خبر نگاری میں تنقیدی جائزے میں مہارت (Critical Appraisal Skills) کے موضوع پر دو روزہ پروگرام کے آغاز پر صدر شعبۂ ترسیل عامہ و صحافت، مانو کے پروفیسر احتشام احمد خان نے تمام شرکاء کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ شعبۂ، وائس چانسلر ڈاکٹر محمد اسلم پرویز کی رہنمائی میں اس طرح کے پروگرام کی شروعات کر رہا ہے اور یونیسیف کے ساتھ مل کر آگے بھی کام کیا جائے گا۔ یونیسیف کے کمیونکیشن آفیسر محترمہ سونیا سرکار نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یونیسیف دنیا کے (190) ملکوں میں صحت کے موضوعات پر کام کر رہا ہے۔ یونیسیف کو اس بات کا احساس ہے کہ حکومت اور ادارے صحت کے میدان میں اپنے اہداف کو آسانی سے حاصل نہیں کرسکتے ہیں۔ میڈیا کے تعاون سے یہ کام آسان ہوسکتا ہے۔ یونیسیف طلبائے صحافت اور برسرکار صحافیوں اور اساتذہ کو صحت کے موضوعات کی رپورٹنگ کے لیے تربیت دیتا آرہا ہے اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے ساتھ تعاون بھی اسی سمت اٹھایا جانے والا قدم ہے۔ سنجئے ابھی گیان، ایڈیٹر امر اُجالا نے کہا کہ ہندوستان میں 80ہزار رجسٹرڈ اخبارات ہیں لیکن ان میں سے محض 10 کے پاس صحت کی رپورٹنگ کے لیے خصوصی نامہ نگار ہیں۔ اس لیے اس طرح کے پروگرام کی اہمیت بڑھ جاتی ہے تاکہ لوگوں کے سامنے صحت سے متعلق کسی بھی پروگرام ، ٹیکہ اندازی وغیرہ کی حقیقی تصویر پیش کی جاسکے۔ جناب ایم ایچ غزالی، ایڈیٹر یو این این نے کارروائی چلائی۔ ورکشاپ میں شہر حیدرآباد کے منتخبہ میڈیا اداروں کے صحافی حضرات کے علاوہ دہلی کے صحافی اور شعبۂ ترسیل عامہ و صحافت، مانو کے اساتذہ بھی شرکت کر رہے ہیں۔