ممبئی// مرکزی حکومت کی اتحادی پارٹی شیو سینا نے مرکزی کابینہ میں رد و بدل اور توسیع پر نریندر مودی حکومت پر ایک بار پھر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو اب بھی اچھے دنوں کا انتظار ہے۔ مہاراشٹر میں بی جے پی حکومت کی اتحادی پارٹی شیو سینا نے اپنے ترجمان اخبار ’سامنا‘ میں ا?ج شائع اداریہ میں مودی حکومت کی خامیاں شمار کراتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک حکومت کا کوئی بھی وزیر عوام کے توقعات پر کھرا نہیں اترا ہے۔ 2014 کے عام انتخابات میں مسٹر مودی کی حکومت بننے پر اچھے دن ا?نے کے نعروں کا ذکر کرتے ہوئے پارٹی نے کہاکہ ملک کے عوام اب بھی اسکا انتظار کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ مودی کابینہ میں کل ہوئے رد و بدل اور توسیع کی تقریب میں شیو سینا نے حصہ نہیں لیا تھا۔ اس نے اس رد و بدل اور توسیع کو قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) سے نہیں بلکہ اسے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے منسوب کیا تھا۔ شیو سینا مرکزی حکومت میں بی جے پی کے بعد دوسری سب سے بڑی پارٹی ہے اور اس کے 18 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ اس کے ممبر پارلیمنٹ اننت گیتے مرکزی حکومت میں بھاری صنعت اور پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کے وزیر ہیں۔ کل ہوئی توسیع میں چار وزرائے مملکت کو ترقی دیکر کابینہ وزیر بنایا گیا ہے اور نو نئے وزرائے مملکت بنائے گئے ہیں۔نوٹ بندی کو پوری طرح ناکام قرار دیتے ہوئے شیو سینا نے کہاکہ مودی حکومت کے دور میں بے روزگاری اور مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ لوگ ا?ج بھی خوراک اور رہائش کی سہولت حاصل کرنے کی امید میں ہیں۔ بہار، اڈیشہ، اترپردیش اور ا?سام میں سیلاب نے تباہی مچائی ہے اور وہاں کے حالات خراب ہیں۔ سرکاری اسپتالوں میں بچے موت کے شکار ہو رہے ہیں۔شیو سینا نے کہاکہ وزیر اعظم کے چین دورہ سے قبل ہڑبڑی میں کابینہ کی توسیع کی گئی۔ مسٹر مودی کے چین دورہ کے دوران اگر ان کے پاس نئے وزراء کی فہرست نہیں ہوتی تو کیا چین اس سے ناراض ہوجاتا۔ کابینہ کی توسیع اس دورہ کے بعد بھی کی جاسکتی تھی۔ شیوسینا نے اس توسیع کو بی جے پی کی توسیع قرار دیتیہوئیکہا ’یہ توسیع ہو چکی ہے۔ مرکز میں مودی حکومت کو تین برسوں سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے اور اب بھی وزیر اعظم اپنی ٹیم کا تجربہ کررہے ہیں۔