جموں//شیو سینا (بالا صاحب ٹھاکرے) کے جموں و کشمیر یونٹ اور راشٹریہ بجرنگ دل نے منگل کے روز یہاں پاکستان کے خلاف احتجاج درج کیا۔
احتجاجیوں نے پاکستان کے خلاف جم کر نعرہ بازی کی اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی تصویروں کو نذر آتش بھی کر دیا۔
انہوں نے زیون حملے کی کڑی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سرکار سے کشمیر میں سیکورٹی کو مستحکم کرنے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر فرنٹ کے صدر اشوک گپتا نے کہا کہ سرکار کو چاہئے کہ وہ کشمیر میں سیکورٹی کو پختہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ یہ (زیون حملہ) پلوامہ حملے کو دہرانے کی ایک کوشش تھی جس کو ہمارے سیکورٹی فورسز اہلکاروں نے ناکام بنا دیا۔
موصوف نے کا دعویٰ تھا کہ کشمیر کے لیڈر پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے کی بات کرتے ہیں لیکن جو لوگ جموں و کشمیر میں مارے جا رہے ہیں ان کے متعلق بات نہیں کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو پاکستان کے ساتھ بات کرنے کی باتیں کرتے ہیں انہیں پکڑ کر تہاڑ جیل میں بند کیا جانا چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ محبوبہ مفتی اکثر پاکستان کی بات کرتی ہے تو اس کے لئے پاکستان کا دروازہ کھولا جانا چاہئے اور ان کو پاکستان بھیج دیا جانا چاہئے۔
بجرنگ دل کے صدر راکیش بجرنگی نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ہمارے جوانوں کو شہید کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف کشمیر کے کچھ لیڈر پاکستان کے ساتھ بات کرنے کی باتیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمای مرکزی حکومت سے اپیل ہے کہ اب پاکستان پر سرجیکل سٹرائیک کرنے کا وقت آگیا ہے تاکہ وہاں جو ٹریننگ سینٹر ہیں ان کو ختم کیا جا سکے اور جو ہمارا کشمیر ان کے پاس ہے اس کو واپس لیا جاسکے۔