یواین آئی
نئی دہلی// سپریم کورٹ نے پیر کو کہا کہ شوسینا کے انتخابی نشان الاٹمنٹ تنازعہ سے متعلق اہم کیس کا فیصلہ اگست میں کیا جائے گا۔جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس جیمالیہ باغچی کی بنچ نے کہا کہ ایکناتھ شندے کی قیادت والے گروپ کو شو سینا کا انتخابی نشان ’تیر-کمان‘ عطا کیے جانے سے متعلق تنازعہ پر عبوری (درخواست پر) غور کرنے کے بجائے، اصل معاملے پر اگست میں فیصلہ کرنا بہتر ہوگا۔شو سینا (یو بی ٹی) نے سپریم کورٹ سیمہاراشٹر میں آئندہ بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر اس پر جلد سماعت کرنے کی درخواست کی تھی۔یو بی ٹی گروپ نے عدالت میں کہا کہ جس طرح نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے انتخابی نشان تنازعہ کیس میں عبوری ہدایات دی گئی تھیں، اسی طرح اس معاملے میں بھی راحت دی جانی چاہئے۔غور طلب ہے کہ 17 فروری 2023 کو الیکشن کمیشن نے مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والی شو سینا کو اصل پارٹی کے طور پر تسلیم کیا تھا۔ کمیشن نے شندے گروپ کو عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کی دفعہ 29 اے کے ساتھ ساتھ آئین کی دفعہ 324 کے تحت اپنے اختیار کا استعمال کرتے ہوئے (الیکشن کمیشن کے ذریعے تیار کردہ) پرتیک آدیش کیمطابق ’کمان اور تیر‘ نشان الاٹ کیا تھا۔بلیٹ ٹرین پروجیکٹ کی 21 کلومیٹر زیر سمندر سرنگ کا پہلا حصہ مہاراشٹر میں گھنسولی اور شلفاٹا کے درمیان کھل گیا۔