جموں//شیوسیناوڈوگرہ فرنٹ کے صدراشوک گپتا نے حکومت سے 39 امرناتھ یاتریوں کی ہلاکت پر وائٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ بیس روزہ امرناتھ یاترا کے دوران اب تک 39 یاتری فوت ہو چکے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ رام بن میں گزشتہ شب یاتریوں کی ایک بس سڑک سے پھسل جانے کے نتیجہ میں گیارہ یاتری ہلاک ہوگئے اور وہاں پر ٹریفک پولیس کا کوئی بھی اہلکار موجود نہیں تھااور اس علاقہ میں بارش بھی بہت زیادہ ہورہی تھی۔انہوں نے کہا کہ اس یاترا کے شروع ہونے سے پہلے وزیر صحت نے کہا تھا کہ صرف ان ہی یاتریوں کو یاترا کی اجازت دی جائے گی جو ہر لحاظ سے صحت مند ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے اب تک 20 یاتری فوت ہوگئے ہیںحالانکہ اگر بہتر طبی سہولیات میسر ہوتیں تو انہیں بچایا جاسکتا تھا۔پارٹی صدر نے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ ریاستی وزیر صحت نے یاترا کے راستہ میں قائم کئے گئے طبی امدادی کیمپوں کا آج تک ایک بار بھی دورہ نہیں کیا ۔ شو سینا اور ڈوگرہ فرنٹ کے ورکروں نے اشوک گپتا کی قیادت میں ایک جلوس نکالا۔اہل جلوس کا کہنا تھا کہ متعلقہ افسروں اور انتظامیہ کو اس ضمن میں بری الذمہ قرار نہیں دیا جاسکتا ہے اور یاتریو ں کی اموات کی بڑھ رہی تعداد سے صاف ظاہر ہے کہ انہیں بہتر طبی سہولیات دستیاب نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو وزیر اعظم نریندرمودی ڈیجٹل بھارت کا نعرہ بلند کر رہے ہیں تو دوسری طرف امر ناتھ جی کے یاتری غیرتسلی بخش طبی سہولیات کے نتیجہ میں موت کی آغوش میں چلے جارہے ہیں۔گپتا نے طبی سہولیات کو بہتربنانے کی ضرورت پر زور دیااور ہر پانچ کلو میٹر کے علاقہ میں ایمر جنسی کیٹس اور ایمر جنسی طبی اہلکارو ں کو تعینات کر نے کا مطالبہ کیا۔