عظمیٰ نیوزسروس
آر ایس پورہ//سرحدی علاقے کی زرعی صلاحیت کو اجاگر کرنے اور کسان برادری کے خدشات کو دور کرنے کی طرف ایک اہم قدم میں، ڈاکٹر نریندر سنگھ، بی جے پی کے قومی سکریٹری اور آر ایس کے ایم ایل اےآر ایس پورہ (جموں جنوبی حلقہ) نے آر ایس ایس میں منعقد ہونے والے آئندہ کسان سمیلن سے قبل ایک اہم تیاریی میٹنگ کی صدارت کی ۔میٹنگ میں سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) انورادھا چارک، ڈائریکٹر زراعت ایچ ایس رین، ڈائریکٹر ایس کے یو اے ایس ٹی امریش وید اور سشیل گپتا، اور انچارج کے وی کے پونیت مہاجن، تحصیلدار آر ایس ڈی شرما اور ایس ڈی ایم راہول چندر مہاجن سمیت اہم انتظامی اور کمیونٹی اسٹیک ہولڈرز کی شرکت دیکھی گئی۔سچیت گڑھ اسمبلی حلقہ کے ایم ایل اے پروفیسر گھارو رام بھگت اور بی جے پی کے دیگر سینئر لیڈران بھی اس موقع پر موجود تھے ۔انہوں نے علاقے میں کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کی جانے والی پہل اور عزم کی حمایت کا اظہار کیا۔ڈاکٹر نریندر سنگھ نے مجمع کو بتایا کہ کسان سمیلن مرکزی وزیر برائے زراعت اور کسانوں کی بہبودشیوراج سنگھ چوہان کی باوقار موجودگی سے ہو گا۔ مرکزی وزیر اس تقریب کے دوران کسانوں اور زرعی سرگرمیوں میں مصروف افراد سے براہ راست بات چیت کرنے والے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہو گا جب اس شدت کے قومی سطح کے زرعی پروگرام کا انعقاد آر ایس پورہ میں کیا جا رہا ہے ۔اس تقریب کا انعقاد کرشی وگیان کیندر جموں و کشمیر کے محکمہ زراعت اور مرکزی محکمہ زراعت کے اشتراک سے کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ کسانوں کی فلاح و بہبود اور زرعی اختراع پر توجہ مرکوز کرنے والی متعدد سرکاری اسکیموں کا تعارف خود مرکزی وزیر کے ذریعہ سامعین کو کیا جائے گا۔شیوراج سنگھ چوہان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ مقامی کسان برادری کے ساتھ قریب سے جڑیں گے۔ ڈاکٹر سنگھ نے اشتراک کیا کہ وزیر افسران اور کسانوں کے درمیان آسان اور بامعنی بات چیت کی سہولت فراہم کرنے کے لیے کھلے فارمیٹ کے پروگرام کے انعقاد پر اصرار کرتے ہیں۔کسان سمیلن کے علاوہ، ڈاکٹر سنگھ نے ذکر کیا کہ مرکزی وزیر کے لیے سرحد پار گولہ باری سے متاثرہ خاندانوں سے ملنے، مرکزی حکومت کی جانب سے یکجہتی اور حمایت کا اظہار کرنے کے لیے انتظامات بھی کیے جائیں گے۔ڈاکٹر نریندر سنگھ نے تمام سٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے قریبی تال میل میں کام کریں کہ یہ تقریب کامیاب اور اثر انگیز ہے، زرعی شعبے کو مضبوط بنانے اور سرحدی پٹی میں کاشتکار برادری کو بااختیار بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔