سرینگر/مختلف شیعہ سنی دینی ، سیاسی و سماجی تنظیموں اور انجمنوں کے سربراہان اور نمائندگان کا مشترکہ محرم اجلاس جموں کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر دفتر تنظیم کے سربراہ آغا سید حسن کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں جن دینی و سیاسی جماعتوں اور سماجی انجمنوں کے سربراہان اور نمائندگان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور شہدائے کربلاؑ کو خراج عقیدت پیش کیا اُن میں میر واعظ کشمیر و صدر متحدہ مجلس علما ءعمر فاروق کے نمائندہ مولانا شمس الرحمان، انجمن حمایت الاسلام کے سربراہ مولانا خورشید احمد قانونگو، چیئر مین حریت(گ)سید علی گیلانی کے نمائندہ مولانا معراج الدین ربانی، انجمن شرعی شیعیان کے نمایندہ غلام محمد ناگو،جماعت اسلامی کے نمایندہ طارق احمد مکی،کاروان اسلامی کے نمایندہ گلزار احمد شیدائی، مجلس تحفظ اتحاد کے ڈاکٹر غلام محمد حبی، غلام قادر ڈار، غلام رسول حُر شامل ہیں۔ مقررین نے محسن اسلام و انسانیت سید شہدا حضرت امام حسین ؑ اور آپؑ کے ہم مشن جانبازوں کو عقیدت کا خراج نذر کرتے ہوئے معرکہ کربلا کو بلا لحاظ مذہب و ملت دنیا کی ہر مظلوم و محکوم اور ستم رسیدہ قوم کیلئے درس عزیمت قرار دیا۔ اجلاس میں تاریخی محرم جلوسوں پر 27 سال سے متواتر بلاجواز حکومتی قدغن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ حکومت مذکورہ جلوسوں پر لگی قدغن کو ختم کرنے کا فوری طور پر اعلان کرے۔ اجلاس ماہ محرم الحرام کی تقریبات کے شایا ن شان اور پُرامن انعقاد کیلئے متفقہ لائحہ عمل مرتب کیا گیا اور اس امر کی نشاندہی کی گئی کہ ریاست جموں و کشمیر کی حساس سیاسی صورتحال، مختلف عناصر کے گھناونے عزائم اور عالم اسلام کے خلاف جاری صہیونی منصوبہ بندیوں کے پیش نظر محرم الحرام کے دوران آپسی اتحاد اور اخوت اسلامی کو قائم و دائم رکھنے کیلئے ہر سطح پر چوکسی کی ضرورت ہے۔اس حوالے سے وادی کشمیر میں 15 سال سے شیعہ اور سنی دینی و سیاسی تنظیمیں ایک نمایاں اور نتیجہ خیز کردار ادا کر ری ہے۔اجلاس مین BJP کے سرکردہ لیڈر سبھرامنیم سوامی کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی جس میں انہوں نے بھارتی حکومت کو مشورہ دیا کہ ہندو¿ں کو متحدکرنے اور مسلمانوں کو شیعہ سنی کے بنیاد پر بانٹنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے ۔