یواین آئی
سرینگر// نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگ شیخ محمد عبداللہ کی قربانیوں کو بھول نہیں سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج اگر جموں و کشمیر کے لوگ سر اٹھا کر بات کرتے ہیں تو یہ شیخ صاحب کی قربانیوں کا ہی نتیجہ ہے۔موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار جمعے کو یہاں نامہ نگاروں کے سوالوں کا جواب دینے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا،’ ’شیخ محمد عبداللہ کی قربانیوں کو کوئی بھول نہیں سکتا یہاں کے لوگ ان کو بھول نہیں سکتے ہیں آج اگر جموں وکشمیر کے لوگ سر اٹھا کر بات کرتے ہیں تو ان ہی قربانیوں کا نتیجہ ہے‘‘۔مرکزی وزیر کرن رججو کے بیان پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا،’ ’ان (لیڈروں) کو ذرا ہوش سے بات کرنی چاہئے ہم غلام نہیں ہیں ہم ہندوستان کا تاج ہیں جوتا نہیں ہے‘‘۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ تارخ خود ہی ثابت کرے گی کی کون ہیرو ہے۔انہوں نے کہا،’ ’پنڈت جواہر لعل نہرو کے بارے میں بھی باتیں کی جاتی ہیں تاریخ لوگوں کو نہیں بھولتی ہے ہندوستان میں کیا تھا، ہم ہر چیز باہر سے لاتے تھے یہاں تک سوئی بھی باہر سے لاتے تھے یہ صنعتی انقلاب یہاں کیسے آیا‘‘۔
انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے لوگ شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کی قربانیوں کو بھول نہیں سکتے ہیں، اگر آج جموں و کشمیر کے باشندے سر اُٹھا کر بات کرتے ہیں تو یہ شیخ صاحب کی قربانیوں کا ہی نتیجہ ہے، یہاں کے لوگ ظلم اور ستم کی چکی میں پس رہے تھے، ناخواندہ ہونے کے ساتھ ساتھ لوگوں کے پاس پہننے کو کپڑے اور دو وقت کی روٹی نہیں تھی، آج کشمیری کھڑا ہے اور سر اُٹھا کر بات کرتا ہے اور ایسا کوئی بڑا ملک نہیں جہاں کشمیری بڑے عہدے پر فائز نہیں ہے،یہ سب کیسے ممکن ہوا؟ کیا یہ خود بہ خود ہوا ؟اس کیلئے کام ہوا اور یہ کام شیر کشمیر نے کیا اور کشمیریوں میں خود اعتمادی اور خدا اعتمادی کا جذبہ پیدا کیااور انہیں ایک باعزت اور باوقار زندگی گزارنے کا موقعہ فراہم کیا۔ اُن کا کہناتھا کہ کسی کے کہنے سے کچھ نہیں ہوتا، تاریخ خود ثابت کریگی کہ کون ہیرو تھا اور کون نہیں تھا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ آج پنڈت جواہر لعل نہرو کے بارے میں بھی باتیں کی جاتی ہیں ، لیکن تاریخ اُن کے رول کی گواہ ہے، ہندوستان میں کیا تھا؟ یہاں ہر ایک چیز باہر سے درآمد ہوتی تھی یہاں تک کہ ایک سوئی بھی باہر سے لائی جاتی تھی، نہرو نے 17سال وزیر اعظم رہ کر یہاں صنعتی انقلاب لایا اور ملک کر کھڑاکیا، اس حقیقت کو کون جھٹلا سکتا ہے؟۔دریں اثناٗٔ نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آثار شریف درگاہ حضرت بل میں حاضری دی اور وہیں نماز جمعہ بھی ادا کی۔ڈاکٹر فاروق نے اس موقعہ پر جموں وکشمیر میں مکمل امن و امان، عالم اسلام کی سربلندی، عالم انسانیت کی بقا، لوگوں کی خوشحالی و ترقی کے لئے دعا کی۔انہوں نے اس موقعے پر لوگوں کیساتھ بھی بات کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔