عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//بجلی ٹرانسفارمروں کو پہنچنے والے نقصان میں اضافے کے درمیان حکومت جموں اور کشمیر دونوں خطوں میں چار گھنٹے میں خراب ٹرانسفارمرز کو تبدیل کرنے پر غور کر رہی ہے۔تاہم دیہی علاقوں میں بجلی ٹرانسفارمروں کے خراب ہونے کی صورت میں حکام نے کہا کہ وہ اسے 24 گھنٹے کے اندر تبدیل کر دیں گے۔پرنسپل سکریٹری پاور ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ (PDD) ایچ راجیش پرساد نے بتایا کہ’’ہم چاہتے ہیں کہ خراب ٹرانسفارمرز کو جلد از جلد ٹھیک کیا جائے اور ان کو تبدیل کیا جائے ‘‘۔انہوں نے کہا’’انتظامیہ نے ہمیں جموں اور کشمیر دونوں خطوں کے شہر کے علاقوں میں چار گھنٹے میں خراب ٹرانسفارمرز کو تبدیل کرنے یا مرمت کرنے کی ہدایت کی ہے‘‘۔
پرساد نے کہا’’دیہی علاقوں کے معاملے میں، ہم پہلے سے ہی 24 گھنٹے میں خراب ٹرانسفارمرز کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ شیڈول کے مطابق بلاتعطل بجلی فراہم کی جا سکے‘‘۔پرنسپل سکریٹری نے تاہم کہا کہ پی ڈی ڈی کو دور دراز کے مقامات پر ٹرانسفارمرز کو تبدیل کرنے میں 24 گھنٹے سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔سمارٹ میٹروں کی تنصیب کے بارے میں پوچھے جانے پر پرساد نے کہا ’’21 لاکھ صارفین میں سے، اب تک ہم جموں و کشمیر میں 4.27 لاکھ اسمارٹ میٹر لگا چکے ہیں‘‘۔غیر شیڈول بجلی کی کٹوتی کے بارے میں پرنسپل سکریٹری نے کہا کہ حکومت نے پہلے ہی متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ مقررہ شیڈول پر قائم رہے۔انہوں نے کہا’’ہم نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ بجلی کی غیر شیڈول کٹوتی نہیں کی جائے گی جب تک کہ بحالی کے مقاصد کے لیے اس کی ضرورت نہ ہو‘‘۔کشمیر خطہ کے مختلف علاقوں میں بجلی کی غیر مقررہ کٹوتی کی شکایات کے بارے میں پوچھنے پر پرساد نے کہا’’ہم ہر چیز کو ہموار کریں گے اور کوئی فرق نہیں رکھیں گے‘‘۔انہوں نے کہا’’کچھ علاقوں میں تکنیکی خرابیوں کی وجہ سے غیر شیڈول بجلی کی کٹوتی ہو سکتی ہے‘‘۔ دریں اثنا، جنوبی، شمالی اور وسطی کشمیر کے مختلف حصوں کے مقامی لوگوں نے بتایا کہ انہیں دن کے وقت خاص طور پر شام کے اوقات میں غیر طے شدہ کٹوتیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے شدید سردی کے دوران بجلی کی کٹوتیوں کو ختم کرنے کے لیے ایل جی منوج سنہا سے مداخلت کی درخواست کی۔