سرینگر//ضلع ترقیاتی کمشنرسرینگر سید عابد رشید شاہ کی صدارت میںکل ضلع سطح کی ایک جائزہ میٹنگ منعقد ہوئی جس میں 2017-18ء کے پہلے سہ ماہی میں حصولیابیوں کا جائزہ لیا گیا ۔میٹنگ میں اے جی ایم آر بی آئی ،نبارڈ کے آفیسران،ڈی آئی سی ،ای ڈی آئی ،باغبانی،زراعت اورمحکمہ پشوپالن کے آفیسران ،یو ڈی اے کے اورضلع سرینگر میںقائم 28بنکوں کے سینئر منیجروں نے بھی شرکت کی۔ایل ڈی ایم سرینگر نے شرکأ کا خیرمقدم کرتے ہوئے فورم کو کہا کہ جون 2017ء تک ضلع سرینگرمیں 914.46کروڑ روپے تقسیم کئے گئے۔جب کہ ہدف 5970.73کروڑ روپے تھا ۔اس طرح ترجیحی اورغیر ترجیحی سیکٹر میں 15فیصد کی حصولیابی ہوئی ہے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ سی ڈی کی کم شرح اقتصادیات کے بڑھاوے کے لئے تشویش کا باعث ہے ۔ترقیاتی کمشنر سرینگر نے بنکوں کی طرف سے کریڈٹ فلو میں اضافہ کرنے پر زوردیتے ہوئے کہا کہ ضرورت کے مطابق مالی ضرورتوں کو پورا کرنے سے سماج کی بہتری یقینی بن سکتی ہے۔انہوںنے ضلع سرینگر کے بنکوں کو سی ڈی شرحوں میں اضافے کیلئے لازمی اقدامات کرنے کی ضرورت پر زوردیا۔انہوںنے کہا کہ ضلع سرینگر تہذیب ،تمدن اورانتظامی امور کے لحاظ سے ایک منفرد مقام ہے تاہم سی ڈی کی کم شرح فکر کا باعث بن رہی ہے۔ترقیاتی کمشنر نے زرائع ابلاغ کے ذریعے سرکاری سکیموں کے بارے میں عوام کو بھرپور جانکاری فراہم کرنے پر زوردیا تاکہ لوگ ان سکیموں سے استفادہ کرسکیں۔انہوںنے مالی اداروں اور تعائون دینے والی ایجنسیوں پر آگے آنے اورشہر کے پسماندہ لوگوں کی مدد کے لئے لازمی اقدامات کرنے پر زوردیا تاکہ تاکہ غریبی ،بیروزگاری کی بدعت اوردیگر مسائل پر قابو پایاجاسکے لیکن یہ تب ہی ممکن ہے جب پسماندہ عوام کو بہتر بنک سہولیات فراہم ہوں گی۔