سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے مزید تاخیر کئے بغیر شہر سرینگر کے لئے مستقبل کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایک جامع ٹریفک نظام ترتیب دینے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔شہر سرینگر کے ٹریفک نظام کا جائیزہ لینے کے لئے طلب کی گئی ایک میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گرمائی دارلخلافہ کے لئے ٹریفک نظام اور عبور ومرور کا منصوبہ سائنسی خطوط پر ترتیب دینے کی ضرورت ہے تا کہ لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔وزیر اعلیٰ نے لوگوں اور گاڑیوں کی بلاخلل نقل و حمل کو یقینی بنانے کے لئے سڑکوں ،گلی کوچوں او ر فٹ پاتھوں سے تجاوزات ہٹانے کی واضح ہدایات دیں۔انہوں نے شہر سرینگر خصوصاً لال چوک، امیرا کدل، جہانگیر چوک اور بٹہ مالو کے چھاپڑی فروشوں کی ریشنلائزیشن ترجیحی بنیادی پر کرنے کی ہدایت دی۔وزیر اعلیٰ نے ایس ایم سی کو ہدایت دی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ چھاپڑی فروش بازاروں اور سڑکوں پر اپنی چھاپڑیاں نہ لگائیں۔انہوں نے کہا کہ ناجائیز تجاوزات ایک معمول بن چکا ہے اور یہ اس لئے ہورہا ہے کہ اس پورے معاملے پر کوئی نگاہ نہیں رکھی جاتی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ افسروں کو گلی کوچوں، فلڈ چینلوں اور آبی ذخائیر میں کی جانے والے تجاوزات پر نگاہ رکھ کر کاروائی کرنی چاہئے تا کہ شہریوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔وزیر اعلیٰ نے پیشہ وارانہ انداز میں ٹریفک نظام کی بہتری پر زور دیا تا کہ لوگ مثبت نتائج زمینی سطح پر محسوس کرسکیں۔ ٹریفک جامنگ کے نتیجہ میں لوگوں کو درپیش مسائل کا ازالہ کرنے اور ٹریفک نظام کی بہتری کی ہدایت دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور سڑکوں کی تنگی نے ایک ایسا چیلنج پیدا کیا ہے جس سے نمٹنے کے لئے ایک واضع اور موثر میکانزم ترتیب دینے کی ضرورت ہے۔دریں اثنا انہوں نے بلاخلل نقل و حمل کے لئے ٹرانسپورٹ کے متبادل ذرائع کو استعمال میں لانے کے امکانات تلاش کرنے پر بھی زور دیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا’’ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ زیادہ سے زیادہ آبگاہوں کو ٹرانسپورٹ کے لئے استعمال میں لایا جائے تا کہ وادی کی سڑکوں پر ٹریفک کے بڑھتے ہوئے دباؤ کو کم کیا جاسکے‘‘۔وزیر اعلیٰ نے مختلف محکموں کو دریائے جہلم، ڈل، وُلر اور دیگر جھیلوں میں آبی ٹرانسپورٹ شروع کرنے کیلئے ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔انہوں نے کہا’’ افسروں کو چاہئے کہ وہ آبی ٹرانسپورٹ کے روٹوں کا جائیزہ لیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ لوگ سرینگر سے اننت ناگ اور شمالی کشمیر کے لئے اسی طرح کی سروس کا بھرپور استعمال کریں‘‘۔میٹنگ میں ٹریفک نظام میں اختراعی نوعیت کی تبدیلیاں لانے کے لئے مختلف اقدامات پر غور وخوض کیا گیا۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ ٹریفک نظام کی بہتری کے لئے اضافی افرادی قوت اور جدید آلات کو کام پر لگایا گیا ہے۔افسروں نے میٹنگ میں بتایا کہ سٹی موبلٹی پلان کے مسودے میں جموں اور سرینگر کے اُن علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں ٹریفک نظام کی بہتری کے لئے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ان شہروں میں ٹریفک نظام کی بہتری کے لئے قلیل اور طویل مدتی اقدامات پر زور دیا۔میٹنگ کے دوران تعمیرات عامہ، ٹریفک پولیس کے اہلکاروں نے سرینگر شہر میں ٹریفک جامنگ پر قابو پانے اور اس نظام میں بہتری لانے کے لئے اپنی آراء اور تجاویز پیش کیں۔میٹنگ میں ریاستی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر ایس پی وید، وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری روہت کنسل، صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان، ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر ڈاکٹر فاروق احمد لون، آئی جی پی کشمیر مُنیر احمد خان، آئی جی ٹریفک جے اینڈ کے جگجیت کمار، کمشنر ایس ایم سی ڈاکٹر شفقت خان، ایس ایس پی سرینگر امتیاز اسمعیل، ایس ایس پی ٹریفک سرینگر سرگن شکلا اور متعلقہ محکموں کے چیف انجنئیر صاحبان موجود تھے۔