تین سطحی سیکورٹی بندوبست، نگرانی کیلئے ڈرونز کا استعمال، ڈل جھیل کا کنٹرول مارکوزنے سنبھال لیا: وجے کمار
یو این آئی
سرینگر//ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس کشمیر وجے کمار کا کہنا ہے کہ جی ٹونٹی اجلاس کیلئے سیکورٹی کے تمام انتظامات کئے گئے ہیںاور اجلاس کے دوران تھری ٹائر سیکورٹی کا بندوبست ہوگا اور ڈرون مخالف سامان بھی نصب کیا جا رہا ہے جس کے لئے این ایس جی اور فوج کی مدد حاصل کی جا رہی ہے۔وجے کمار نے کہا کہ جھیل ڈل کے لئے پولیس ٹیم کے ساتھ ایم اے آر سی او ایس ( مارکوس) تعینات کیا جارہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جی ٹونٹی میٹنگ کو بحسن و خوبی اور کامیابی سے منعقد کرایا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جی ٹونٹی سربراہی اجلاس کے حوالے سے جموں وکشمیر پولیس نے سبھی تیاریاں مکمل کیں ہیں۔ان کے مطابق اجلاس کے شرکاء 22مئی کو وارد کشمیر ہونگے اور 25مئی کو واپس چلے جائیں گے۔انہوں نے مزید بتایا کہ فضائی نگرانی کے لئے ڈرونز کا استعمال ہو رہا ہے جبکہ جھیل ڈل کی سیکورٹی مارکوز ( میرین)کمانڈوز نے سنبھال لی ہے۔بندشیں عائد کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں وجے کمار نے کہاکہ ہم یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جی ٹونٹی سربراہی اجلاس کے دوران کوئی پابندی عائد نہیں رہے گی۔انہوں نے کہاکہ جو لوگ یہ افواہیں پھیلا رہے ہیں ان کی شناخت کرکے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نے مزید بتایا کہ سیکورٹی فورسز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ عوام کو نہ روکیں اور انہیں یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ لوگوں کو کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرناپڑے اس کے لئے بھی اقدامات اٹھائے جانے چاہئے۔ادھرجی ٹونٹی سربراہی اجلاس سے قبل نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی) کمانڈوز نے لالچوک اور اس کے گرد نواح علاقوں میں ہوٹلوں اور خالی پڑی عمارتوں کی تلاشی لی۔ جمعرات کے روز نیشنل سیکورٹی گارڈ(این ایس جی ) کمانڈوز نے پولیس اور سی آ پی ایف کے ہمراہ لالچوک اور اس کے گرد ونواح علاقوں میں ہوٹلوں کی تلاشی لی۔
سرینگر میں کسی بھی ناخوشگوارواقعے کو ٹالنے کی خاطر جگہ جگہ سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔ شہر کے اکثر مقامات بشمول تجارتی مراکز لالچوک، جہانگیر چوک، بٹہ مالو، ڈلگیٹ وغیرہ میں سیکورٹی فورسز نے ناکے لگا رکھے ہیں۔دریں اثنا پولیس نے سرینگر اور گرد نواح علاقوں کی فضائی نگرانی کے لئے ڈرونز کا استعمال کیا ہے۔حکام نے بتایاکہ جی ٹونٹی اجلاس کے پیش نظر سیول لائنز علاقوں کی ڈرونز کے ذریعے نگرانی کی جارہی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فضائی نگرانی کا یہ سلسلہ چوبیس مئی تک جاری رہے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ان ڈرونز کی مدد سے ہم کسی بھی تخریبی منصوبے کو ٹال سکتے ہیں۔ سرینگر میں سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے لوگوں پر نظر رکھی جارہی ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر سیکورٹی فورسز کی تعیناتی عمل میں لا کر راہگیروں اور گاڑیوں کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ پوری وادی میں سیکورٹی فورسز کو چوکس رہنے کے احکامات صادر کئے گئے ہیں تاکہ جنگجوئوں کے منصوبوں کو ناکام بنایا جا سکے۔علاوہ ازیں سی آر پی ایف چیف نے جمعرات کی سہ پہر کو لالچوک اور اس کے گرد نواح کے علاقوں کا دورہ کیا اور وہاں پر سی آ ر پی ایف کی جانب سے کئے جا رہے انتظامات کا جائزہ لیا۔ لالچوک سے لے کر ایم اے روڈ تک ڈائریکٹر جنرل سی آ ر پی ایف نے پیدل سفر کیا اور اس دوران ان کے ہمراہ فوج کے بھی آفیسران تھے۔ادھرپولیس نے جمعرات کو کہا کہ صنعت نگر علاقے میںملی ٹینٹوں کی نقل و حرکت کی اطلاع ملنے پر علیحدگی پسند شبیر احمد شاہ کے گھر سمیت 20 گھروں کی تلاشی لی گئی۔ پولیس نے کہا کہ یہ 20 گھروں کی تلاشی تھی، جب اس علاقے میں دہشت گردوں کی نقل و حرکت کی اطلاع ملی۔ اس کا G-20 سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن ان پٹ کے معاملے میں یہ معمول ہے۔ اس تلاشی کے دوران کوئی ہراساں/نقصان نہیں پہنچا اور تمام SOPs پر عمل کیا گیا۔ خاتون عجیب طور پر اسے G-20 کے ساتھ جوڑ رہی ہے، اس سے بھی زیادہ عجیب بات ہے کہ ایک سابق وزیر اعلی اس کو بھی اس تقریب سے جوڑ رہے ہیں۔پولیس کے بیان میں کہا گیا۔اس میں کہا گیا ہے کہ تلاشی ٹیم میں 3 ڈی وائی ایس پیز، 3 خواتین اہلکاروں کے علاوہ دیگر شامل تھے۔