سرینگر //شہر سرینگر کے میٹر والے علاقوںمیںجہاں بجلی کئی کئی گھنٹوں تک بند رہتی ہے وہیں نان میٹر والے علاقوں میںبجلی کی آنکھ مچولی سے صارفین میں زبردست غم و غصہ پایا جارہا ہے اور لوگوں کا کہنا ہے کہ بجلی کی ابتر صورتحال اس سے قبل کبھی نہیں تھی ۔عوامی حلقوں کے یہ بھی کہنا ہے کہ ابھی موسم خشک ہی ہے اور بجلی کا بحران ہر طرف پایا جارہا ہے اور جب برف باری ہوگی تب بجلی کا کیا حال ہوگا ۔شہر کے سول لائنز کے ساتھ ساتھ پائین شہر میں بجلی کی آنکھ مچولی نے صارفین کی ناک میں دم کر رکھا ہے۔قمرواری ،بمنہ ، ایچ ایم ٹی ، پارمپورہ ، بٹہ مالو ، چھتہ بل ، ٹینگ پورہ ، برزلہ ، حیدرپورہ ، باغات ، صنعت نگر ، راولپورہ ، ون بل ، رنگریٹ ، چھانہ پورہ ، نٹی پورہ ، کرالپورہ ، موچھو ، نوگام ، جواہر نگر ، مہجور نگر اور کرسو راجباغ کے علاوہ شہر خاص کے اکثر علاقوں میں لوگ بجلی کی ابترصوتحال سے تنگ آچکے ہیں ۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ لوگوں سے بلوں کے نام پر اضافہ رقومات لے رہا ہے لیکن لوگوں کو بلا خلل بجلی فراہم کرنے میں کوئی بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جاتا ۔شہر میں میٹر والے علاقوں میں جہاں 24گھنٹوں میں سے 4سے5گھنٹے بجلی دی جاتی ہے وہیں غیر میٹر یافتہ علاقوں میں بجلی کا کوئی پرسان حال نہیں ان علاقوں میں نام کی بجلی تو دی جاتی ہے لیکن اُس میں بھی کئی بار کٹ لگائے جاتے ہیں جس سے طلاب اورعام شہری سردیوں کے ان ایام میں بجلی کیلئے ترس رہے ہیں ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ کے وزیر نے اگرچہ یہ علان کیا تھاکہ لوگوں کو شیڈول کے مطابق بجلی دی جائے تاہم محکمہ کا تو کوئی شیڈول ہی نہیں ہے اور لوگ بجلی کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں ۔