سرینگر//رمضان المبارک کے پیش نظر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کیلئے محکمہ امور صارفین کی طرف سے شروع کی گئی مہم دم توڑ گئی ہے اور عیدالفطر سے قبل ہی محکمہ کے چیکنگ اسکارڈ بازاروں سے غائب ہو گئے ہیں جس کے نتیجے میں نا جائز منافع خوروں نے لوگوں کو دودوہاتھوں لوٹنے کا عمل تیز کر دیا ہے ۔ہر سال کی طرح اس بار بھی ماہ مبارک کے آغاز کے ساتھ ہی محکمہ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری نے شہر سرینگر اور وادی کے دیگر قصبہ جات میں ذخیرہ اندوزوں اور نا جائز منافع خوروں کے خلاف زوردار مہم کا آغاز کیا اور اس سلسلے میں وادی کے طول و عرض میں محکمہ کے اسکارڈ متحرک کئے گئے ۔ماہ صیام کے پہلے چند ایام کے دوران محکمہ کے یہ اسکارڈ انتہائی سرگرمی کے ساتھ بازاروں میں نظر آئے اور اس دوران ناجائز منافع خوری کی پاداش میں متعدد دکانداروں کے خلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ان سے جرمانے وصول کئے گئے جبکہ گلی سڑی سبزیوں ،میوہ جات اور غیر معیاری دودھ کو ضائع کرنے کی کارروائی بڑے پیمانے پر جاری رہی ۔تاہم ماہ رمضان کا پہلا عشرہ گزرجانے کے ساتھ ہی محکمہ کے چیکنگ اسکارڈ بازاروں سے غائب ہونا شروع ہو گئے اور آہستہ آہستہ محکمہ کی یہ کارروائی ٹھنڈی پڑ گئی۔اس صورتحال کے نتیجے میں ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے حوصلے بلند ہو گئے ہیں اور انہوں نے ایک مرتبہ پھر صارفین کو لوٹنے کا سلسلہ شرو ع کر دیا ہے ۔مختلف اقسام کی سبزیوں ،میو ہ جات اور کھانے پینے کی دیگر ضروری چیزوں کیلئے کوئی قیمت مقرر نہیں ہے بلکہ دکاندار لوگوں سے من مانی قیمتیں وصول کر رہے ہیں ۔صارفین میں اس بات کو لیکر بھی غم و غصہ پایا جا رہا ہے کہ محکمہ امور صارفین کی طرف سے قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کے دعوے محض سراب ثابت ہورہے ہیں اور زمینی سطح پر محکمہ کی مہم مکمل طور پر دم توڑ چکی ہے ۔صارفین اس بات پربھی حیران ہیں کہ اس طرح کی مہم صرف ماہ مبارک کے چند ایام کیلئے جاری رکھی جاتی ہے اور سال کے بقیہ11مہینے محکمہ کے اہلکاروں کا کوئی اتہ پتہ نہیں رہتا۔مختلف علاقوں سے اس بات کی شکایات بھی موصول ہوئی ہیں کہ گوشت اور مرغ کو بھی من مانی قیمتوں پر فروخت کیا جا رہا ہے جس پر محکمہ کی خاموشی معنی خیز نظر آتی ہے ۔