اشفاق سعید
سرینگر // اگلے ماہ جون سے محکمہ بجلی ،سمارٹ میٹروں کو پری پیڈ موڈ میں تبدیل کرنے جارہی ہے۔اس مقصد کی خاطر محکمہ نے سمارٹ ایپ متعارف کرائی ہے جس میں رضاکارانہ طور پر اپنا کنکشن رجسٹر کرنا ہوگا جس کے بعد جس طرح موبائل می پری پیڈمیں ریچارج ڈالا جاتا ہے بالکل اسی طرح پری پیڈ پیسے ڈال کر بجلی کو استعمال کیا جاسکے گا اور جتنا پری پیڈ کوئی صارف ڈالے گا اسی حساب سے وہ بجلی استعمال کر سکے گا۔پری پیڈ ریچارج ختم ہونے کے بعد جس طرح موبائل فون سے کالزنگ بند ہوجاتی ہے اسی طرح پری پیڈ میٹر میں ریچارج ختم ہونے کے بعد بجلی کا کنکشن منقطع ہوجائیگا۔
محکمہ نے فیصلہ کیا ہے کہ اس نئے تجربے کو سرینگر شہر کے ان علاقوں میں روبہ عمل لایا جائیگا جہاں سمارٹ میٹر نصب کئے گئے ہیں۔محکمہ کے حکام نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ شہر سرینگر کے کئی علاقوں میں 55000سمارٹ میٹر پچھلے سال نصب کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگست 2022کے بعد سمارٹ میٹر نصب کرنیکا سلسلہ شروع کیا گیا اور نومبر تک قریب 55ہزار سمارٹ میٹروں کی تنصیب مکمل کی گئی۔انہوں نے کہا کہ سمارٹ میٹروں کو اب پری پیڈ میٹروں میں تبدیل کرنیکا عمل شروع کیا جارہا ہے جس کا آغاز جون کے مہینے سے ہوگا۔البتہ انہوں نے کہا کہ یہ تجربہ سرینگر شہر سے شروع ہوگا اور اسکے بعد مرحلہ وار طریقے پر قصبوں اور بعد میں دوردراز دیہات تک اسی سسٹم کو لاگو کیا جائیگا۔
اس پورے معاملے پر کشمیر عظمیٰ کیساتھ بات کرتے ہوئے محکمہ کے چیف انجینئر ایم یوسف ڈار نے کہا کہ مئی مہینے کی جو بل جون کے پہلے ہفتے میں آتی ہے، اسے جمع کرنے کیساتھ ہی سمارٹ میٹر ، پری پیڈ موڈ میں تبدیل ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ فی الحال محکمہ نے اس کیلئے صارفین کو رضاکارانہ طور پر پری پیڈ ایپ میں خود کو رجسٹر کرنے کا وقت دیا ہے اور اس کیلئے صارفین کو مزید کچھ وقت دیا جائیگا لیکن اگر مقررہ وقت تک صارفین نے خود کو پری پیڈ ایپ میں رجسٹر نہیں کیا تو سبھی سمارٹ میٹر اگلے مہینے سے پری پیڈ موڈ میں تبدیل ہوجائیں گے اور اگلے مہینے میں بجلی استعمال کرنے کیلئے صارفین کو پری پیڈ ریچارج کرنا پڑیگا۔انکا کہنا تھا کہ پورہ وادی ییں یہ سسٹم رائج ہوگا اور اگلے 2برسوں کے دوران اسے مکمل کیا جائیگا۔انہوں نے مزید کہا کہ سمارٹ میٹروں کی تنصیب ہی در اصل پری پیڈ میٹر ہیں کیونکہ یہ خود کار میٹر ہیں جو ہر صارف کا حساب کنٹرول روم کو بھیجتے ہیں۔چیف انجینئر نے کہا کہ پری پیڈ میٹروں کی تنصیب قومی پالیسی کا حصہ ہے جسے ہر صورت میں عملانا ہوگا۔یہ پوچھے جانے پر کہ وادی کے بہت سارے صارف پڑھے لکھے نہیں ہیں ، جو سمارٹ فون استعمال کرنا نہیں جانتے وہ کیسے ایپ ڈائون لوڈ کر کے اس میں خود کو رجسٹر کرائیں، تو چیف انجینئر نے کہا کہ وہ اس سلسلے میں جموں و کشمیر بینک کیساتھ رابطے میں ہیں، جنہیں تجویز دی گئی ہے کہ وہ اس ضمن میں اپنا تعاون پیش کرے۔انہوں نے کہا کہ جس لوگ پری پیڈسم میں ریچارج ڈال رہے ہیں اسی طرح وہ بجلی استعمال کرنے کے حساب سے ریچارج ڈالیں گے۔انہوں نے کہا کہ وادی میں کل 1لاکھ 11ہزار کے قریب سمارٹ میٹر نصب کئے جاچکے ہیں اورکارپوریشن کو توقع ہے کہ اگلے 2 برسوں میں مزید 6لاکھ 82ہزار میٹر نصب ہوں گے ،جس کے ساتھ ہی محکمہ بجلی 100فیصد ہدف مکمل کر لے گا۔انہوں نے بتایاکہ اگلے 2برسوں میں سرینگر میں 2لاکھ 75ہزار میٹر نصب کئے جائیں گے ۔کولگام، شوپیان ، بانڈی پورہ، بڈگام ،بارہمولہ اور کپوارہ میں یکم جون سے سمارٹ میٹر نصب کرنے کا کام شروع ہو رہا ہے۔