سرینگر // اتوار کو دوپہر تک موسم گرم رہنے کے بعد وادی میںقہر انگیزتیز بارش اور شدید ژالہ باری کے سبب درخت جڑوں سے اکھڑ گئے اور میوہ باغات کو تباہ کن نقصان ہوا۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ اگلے ایک ہفتے تک وادی میں موسم خشک رہے گا البتہ شام کے وقت کبھی کبھار بارش ہو سکتی ہے اور آسمان پر بھی کالے بادل چھا سکتے ہیں ۔ایک ہفتے بعد اگرچہ ہفتہ کو موسم میں بہتری آئی تھی اور یہ سلسلہ اتوار دوپہر تک جاری رہا لیکن اتوار کی شام 4بجے آسمان پر اچانک کالے بادل چھا گئے اوردیکھتے ہی دیکھتے ٹھنڈی ہوائیں چلنے لگیں ۔رفیع آباد کے متعدد دیہات سری پورہ ، بڈن ، روہامہ شامل ہیں،میں ژالہ باری سے بڑے پیمانے پر میوہ باغات، پھل دار درختوں ، سبزیوں کی کیاریوں کو نقصان پہنچا ۔اس دوران وہاں کئی علاقوں میں درخت بھی جڑوں سے اکھڑ گئے ۔ مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے علاقے میں نقصان کا تخمینہ لگانے کے لئے ایک ٹیم روانہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ مقامی آبادی نے بتایاکہ انہیں اسے پہلے بھی نقصان ہوا تاہم کوئی معاوضہ نہیں ملا ۔ادھر شہر سرینگر میں قریب پونے چھ بجے شدید بارش شروع ہوئی جسکے ساتھ ہی ژالہ باری کا آغاز ہوا جو قریب 15منٹ تک جاری رہی۔ژالہ باری کی شدید تا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ٹریفک جہاں تھا وہیں رک گیا،اور زمین پر سفید اولوں کی پرت بچھ گئی۔ تیز آندھی اور شدید بارش کے سبب کچھ علاقوں میں بجلی سپلائی بھی معطل ہو گئی ۔محکمہ ہارٹیکلچر کے ڈائریکٹر اعجاز احمد بٹ نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ رفیع آباد میں پھلوں کی فصل کو 5فیصد سے 10فیصد تک نقصان پہنچا ہے اور ابتدائی رپورٹ کے مطابق ژالہ باری سے درختوں کے پتے تباہ ہوئے ہیں ۔ محکمہ موسمیات کے ڈپٹی دائریکٹر مختار احمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ موسم میں نمی پیدا ہونے سے موسم بدل گیا اور یہ سلسلہ اگلے کئی دنوں تک خاص طور شام کے وقت جاری رہنے کا امکان ہے تاہم انہوں نے کہا کہ اگلے ایک ہفتے تک وادی میں موسم ٹھیک رہے گا ۔