سرینگر/ حریت (گ) نے شہر خاص کے نوہٹہ، مہاراج گنج، صفاکدل اور خانیار پولیس تھانوں کی طرف سے نوجوانوں اور خاص طور سے طالب علموں کو ہر جمعہ اور ہر اتوار کو تھانے پر حاضری دینے کے لیے مجبور کرنے اور وہاں ان کی تذلیل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس نہ صرف طالب علموں کو جان بوجھ کر اشتعال دلا رہی ہے، بلکہ وہ ان کے کیرئیر کو بھی مخدوش بنارہی ہے۔ حریت نے مذکورہ تھانوں کو یہ سلسلہ فوری طور بند کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ چھوٹے بچوں کو ’’پشت بدیوار‘‘ کرنے کی پالیسی ہر حیثیت سے غیر دانشمندی ہے اور اس کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز بھی نہیں ہے۔ بیان کے مطابق پولیس تھانوں میں بعض طالب علموں کے فوٹو تک چسپاں کئے گئے ہیں اور یہ معاملہ ان کی نفسیات کو بُری طرح سے متاثر کررہا ہے۔ بیان کے مطابق طالب علموں کے بعض والدین نے حریت کے پاس شکایت کی کہ ان کے بچوں کی اگرچہ عدالتوں سے ضمانتیں بھی ہوئی ہیں، البتہ انہیں اس کے باوجود ان تھانوں پر حاضری دینے کے لیے مجبور کیا جاتا ہے اور بعض دفعہ ایک تھانے سے خلاصی حاصل کی جاتی ہے تو دوسرے تھانے سے بلاوا آجاتا ہے۔ حریت بیان میں کہا گیا کہ یہ سارا سلسلہ طالب علموں کو اشتعال دینے کا باعث بن جاتا ہے اور وہ احتجاج کرنے پر آمادہ ہوجاتے ہیں۔ حکومت کو خبردار کیا گیا کہ وہ مذکورہ تھانوں کے پولیس افسروں کو یہ حماقت کرنے سے فوری طور پر نہیں روکتی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔