سرینگر//حریت (ع)کے ترجمان نے ریاستی حکمرانوں کی جانب سے ایک آمرانہ اور مذموم منصوبے کے تحت آئے روز کسی نہ کسی بہانے شہر خاص میں کرفیو اور بلا جواز بندشوں کے نفاذ ، عام لوگوں کی نقل و حرکت پر عائد پابندی کو غیر جمہوری اور لوگوں کے بنیادی حقوق کو سلب کرنے کے مترادف قراردیتے ہوئے اس کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ترجمان نے آئے روز سرکاری سطح پر سب سے پہلے سرینگر کے شہر خاص کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی گزشتہ کل لگاتار13 دن کی نظر بندی کے بعد ایک دن کی رہائی اور پھرگزشتہ کل سہ پہر سے انہیں خانہ نظر بند کردینے کی کارروائی کو حد درجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے اسکی شدید مذمت کی۔ترجمان نے سینئر حریت رہنما مختار احمد وازہ کی رہائی کے بعد ایک بار پھر ان کو گرفتار کرکے تھانہ صدراسلام آباد میں مقید رکھنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں آئے روز کسی نہ کسی بہانے پابند سلاسل کر دیا جاتا ہے جو کہ ہر لحاظ سے غیر جمہوری اور غیر اخلاقی ہے ۔ترجمان نے کشمیر کے ایک معروف اور سرکردہ ٹریڈ یونین رہنما الحاج بشیر احمد گنائی کی وفات پر گہرے دکھ اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے سماج اور سوسائٹی کے تئیں ان کی گرانقدر خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا۔میرواعظ نے بذریعہ فون مرحو م کے فرزند ڈاکٹر شاہد اقبال کے ساتھ تعزیت کی اور لواحقین اور پسماندگان کے ساتھ دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا اور اللہ تبارک و تعالیٰ سے مرحوم کی مغفرت اور جنت نشینی کیلئے خصوصی دعا کی۔