سرینگر//شہر خاص میں محکمہ سیاحت کی طرف سے معروف فنکاروں اور طلاب کی اسلامی خطاطی کی نمائش پیش کی گئی،جبکہ اس نمائش کا مقصد پرانے شہر کو ایک ورثہ راہداری کے طور پر فروغ دینا ہے۔تاریخی جامع مسجد سرینگر کے متصل محکمہ سیاحت کی طرف سے قائم کئے گئے سیاحتی اطلاتی مرکز میں اس نمائش کا آغاز کیا گیا تھاجس کا افتتاح معروف خطاط محمد امین نے کی جبکہ اس موقعہ پر ناظم سیاحت محمود شاہ۔کلچرل اکادامی کے سیکریٹری داکٹر عزیز حاجنی اور ریاست میں انٹیک کے کنونئر محمد سلیم بیگ کے علاوہ مروف فنکاروں،صحافیوں اور عام شہریوں نے شرکت کی۔ اس نمائش میں شہر خاص کے50اسکولوں کے طلاب اور کلچرک اکادامی کے فنکاروں نے عربی،فارسی اور کشمیری میں اپنی خطاطی کے نمونے پیش کئے۔ اس موقعہ پر ناظم سیاحت کشمیر محمود شاہ نے کہا کہ جامع مسجد سرینگر کے بازار کو فروغ دیا ہے جبکہ اس کی خوبصورتی کو بحال کرنے کیلئے قمقموں کو بھی بہتر کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ شہر خاص کے ورثہ اور ثقافتی سیاحت کو فروغ دینے کیلئے4کرور29لاکھ روپے کی مرکزی اسکیم کے تحت یہ اقدام اٹھائے جا رہے ہیں۔محمود شاہ نے کہاکہ محکمہ نے پہلے ہی اس سلسلے میں3کروڑ93لاکھ روپے کی رقم خرچ کی ہے جبکہ جامع مسجد سرینگر کے نزدیک اطلاعاتی مرکز ایک کروڑ2لاکھ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ شہر خاص اعلیٰ درجے کی ثقافت،ورثہ اور دستکاری سے لبریز ہے،اور ہم نہ صرف اس کو تحفظ فرہم کرنا چاہتے ہیں،بلکہ تحفظ بھی فرہم کرنا چاہتے ہیں۔دائریکٹر توارزم نے کہا کہ شہر خاص کے اس علاقے میں ایک ہفتہ تک جاری رہنی والی خوشنویسی کی یہ نمائش اسی کا ایک حصہ ہے،جبکہ ہم اپنے قدم اور روایتی خطاطی فن کو تحفظ فرہم کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اطلاتی مرکز شہر خاص آنے والے سیاحوں کو پائین شہر کے تہذیب،تمدن،ثقافت اور ورثے کے علاوہ جامع مسجد سرینگر،خانقاہ معلیٰ،خواجہ نقشبندؒ صاحب،بڈشاہ کے مقبرے اور صدیوں پرانے قالین بافی،پیپر ماشی اور تانبے کے برتنوں پر کی جانی والی نقش و نگاری کے بارے میں بھی جانکاری فرہم کرئے گا۔انٹیک کے کوننئر محمد سلیم بیگ نے کہا کہ شہر خاص کی ثقافت اور ورثے کے بارے میں لوگوں کو جانکاری فرہم کی جانی چاہے،جبکہ پائین شہر میں کئی ایسے علاقے ہیں جن کا نام فنکاروں کے ساتھ ہی منسوب ہے۔اس دوران نمائش میں رکھی گئی خطاطی کے کچھ نمونوں کو پہلے ہی روز فروخت کیا گیا۔