Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

شہری ہلاکتیں……. تیزی سے بڑھتا ہوا خوفناک رجحان

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: May 7, 2018 9:53 pm
Kashmir Uzma News Desk
Share
7 Min Read
SHARE
کشمیر کی صورتحال میں ہرنیا دن گزرنے کے ساتھ نت نئے پہلو معروض وجود میں آرہے ہیں، خاص کر شہری ہلاکتوں کے حوالے سے صورتحال تیزی سے دگر گوں ہو رہی ہے۔ فورسز اداروں کی جانب سے آئے روز کی کاروائیوں میں یہ بات واضح ہو کر سامنے آنے لگی ہے کہ حالا ت سےنمٹتے وقت ، خاص کر جہاں مسلح تصادم پیش آتے ہیں ، معیاری ضابطہ کار کو بالائے طاق رکھ کر عام شہریوںکو نشانہ بنانا ایک عام رجحان بننے لگا ہے۔سنیچر اور ایتوار کے روز چھتہ بل اور بڈیگام شوپیان میں پیش آمدہ واقعات ، جن میںچھ عام شہری ہلاک کئے گئے ، اس نئے رجحان کی کھلم کھلا نشاندہی کر رہے ہیں۔چھتہ بل واقع میں پولیس کی ایک بکتر بند گاڑی کی طرف سے ایک احتجاجی نوجوان کو کچلنے کا واقع کو اگرچہ پہلے پہل حکام کی جانب سے حادثہ قرار دینے کی کوشش کی گئی تھی لیکن اُس انسانیت سوز واقع کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے معاملے میں ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات کرانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ واقعہ، جو بادی النظر میں ہی قتل عمد لگتا ہے ، ایک ایسے ادارے کے افراد کی جانبسے وقوع پذیر ہوا ہے، جن پر آئینی اعتبار سے عوام کی حفاظت کرنے کی ذمہ داریاں عائید ہیں۔لیکن جب یہی لوگ عام لوگوں کی جان لینے کے درپے ہوں تو آئین وقانون کی کیا حیثیت باقی رہے گی اور اس سے وابستہ اداروں پر عوام کے اعتبار کی حالت کیا ہوگی؟ اسی طرح شوپیاں میں ایک دن کے اندر پانچ شہریوں کی ہلاکت ایک نہایت ہی خطرناک صورتحال کا غماز ہے۔ ریاست میں مسلح تصادموں کی تاریخ کم و بیش تین دہائیوں پر محیط ہے لیکن واردات کی جگہوں پر احتجاج کرنے والوں پر بندوقوں کے دہناے کھلولنے کی روایت جس طرح اب تیزی کے ساتھ پروان چڑھ رہی ، وہ پہلے دیکھنے میں نہیں آتی تھی ۔ ظاہر بات ہے کہ یہ حالت ایک ایسی صورتحال کو جنم دےرہی ہے جس میں مسلح فورسز کےغیر مسلح عام شہریوں سے متصادم ہونے کو قانونی حیثیت عطا ہور ہی ہے۔ یہ ایک نہایت ہی خطرناک رجحان ہے، جو کسی بھی جمہوری نظام کا حصہ نہیںہوسکتا ۔ اس صورتحال پر اگر سنجیدگی کے ساتھ غور و خوض نہ کیا جائے تو آنے والے ایام میں نہایت ہی خوفناک نتائج سامنے لاسکتے ہیں ،بھلے ہی سیاسی جماعتیں، خاص کر حکمران طبقے اس پر زبانی ردعمل ظاہر کرتے ہیں مگر عملی طور پر اس حوالے سے وہ اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام ہو رہے ہیں۔ اگر چہ ماضی میں کئی ایسے واقعات کی تحقیقات کے احکامات بھی صادر ہوئے لیکن انکا انجام بعد میں کیا ہوا شاید ہمارے حکام کو بھی اس کا علم نہیں ہوگا۔ شہری ہلاکتوں کی وجہ سے حکومت پر عوام کا اعتمادمزید متزلزل ہوسکتا ہے۔ایسی ہلاکتوں کی تحقیقات کے حوالے سےصورتحال کیا رُخ اختیار کرے، اسکے کوائف اور متعلقات کی واقفیت عام شہریوں کا بنیادی حق بنتا ہے لیکن اگر سرکاری اداروں کے مؤقف اور وضاحتوں کی وجہ سے حقائق سامنے آنے کے بجائے الجھائو میں اضافہ ہو تو یہ شہریوں کی حق تلفی کے برابر ہے۔ ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ اگر اس طریقۂ کار کو تقویت حاصل ہو جائے تو یقینی طور پر حالات میں بہتری آنے کی بجائے مزید خرابی پیدا ہو سکتی ہے۔ ایک جانب وزیر اعلیٰ اور سرکار کی جانب سے ریاست میں صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے متواتر بیانات اور دعوے سامنے آ رہے ہیں مگر دوسری طرف اس طرز عمل سے خوف و ہراس اور بے یقینی کی جو کیفیت مجسم ہو کر سامنے آ رہی ہے، اسمیں سیاسی معیشی اور سماجی فروغ کی امیدیں قائم کرنا رات کو دن کہنے کے مترادف ہے۔ اس سے قبل بھی شوپیان میں ہی  پیش آئے شہری ہلاکتوں کے واقع پر عوام کی جانب سے برہمی کے نتیجہ میں مجسٹریل تحقیقات کا حکم دیا گیا لیکن وہ بھی کنفیوژن کا شکار ہو کر رہ گیا تھاکیونکہ ایف آئی آر میں متعلقہ فوجی افسر کا نام درج کرنے  کے حوالے سے ایک بڑا مباحثہ کھڑا کیا گیااور بعد اذاںسپریم کورٹ میں ریاستی حکومت نے اس امر کی وضاحت کی تھی کہ ایف آئی آر میں مذکورہ  افسر کا نام شامل نہیں، جس کے بعد عدالت عظمیٰ نے معاملے کی تحقیقات پر روک لگا دی تھی۔ سیاسی اور عوامی حلقوں میں اس بات پر انتہائی عدم اطمینان  پایا جا تا ہے کہ شہری ہلاکتوں کے بیش تر واقعات کے حوالے سے الجھائو پیدا کرکے صحیح صورتحال کو سامنے نہیں آنے دیا جاتااور نہ ہی تحقیقاتی عمل کو آگے بڑھاکر ممکنہ ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی ہوتی ہے۔ نتیجتاً عوام اور حکومت کے درمیان معاملات کے افہام میں خلیج مزید وسیع ہو رہی ہے، جو کسی بھی جمہوری نظام کے کسی بھی اعتبار سے درست نہیں ہو سکتی۔ فی الوقت ریاستی حکومت یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ہلاکتوں کے تازہ واقعات کی حقیقی صورتحال کو سامنے لانے کی کوشش کرے۔وزیر اعلیٰ چونکہ سیکورٹی اداروں کی متحدہ کمان کونسل کی سربراہ بھی ہیں، لہٰذا اُنکے لئے یہ اور بھی زیادہ ضروری بنتا ہے۔ ایسا نہ کرنے کی صورت میں سیکورٹی اداروں کی طرف سے جا ری کارروائیوں کی ماہیت مشکوک ومشتبہ ٹھہر نے کو مسترد نہیںکیا جا سکتا ۔ بلکہ اس سے سرکاری اداروں کی جوابدہی کا سسٹم، جو کسی بھی جمہوری نظام کے بنیادی عناصر میں شامل ہے، کمزور پڑنے کا شدید احتمال پیدا ہو سکتا ہے۔ ایسی صورتحال مستقبل میں کسی بھی حلقے کے حق میں نہیں ہو سکتی۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

ناشری ٹنل اور رام بن کے درمیان بارشیں ، دیگر علاقوں میں موسم ابرآلود | قومی شاہراہ پر ٹریفک میں خلل کرول میں مٹی کے تودے گرنے سے گاڑیوں کی آمدورفت کچھ وقت کیلئے متاثر
خطہ چناب
! موسمیاتی تبدیلیوں سے معاشیات کا نقصان
کالم
دیہی جموں و کشمیر میں راستے کا حق | آسانی کے قوانین کی زوال پذیر صورت حال معلومات
کالم
گندم کی کاشتکاری۔ہماری اہم ترین ضرورت
کالم

Related

اداریہ

کشمیر میں ایمز کی تکمیل کب ہوگی؟

July 9, 2025
اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?