سری نگر//شہری ہلاکتوں کوامن عمل کیلئے بڑادھچکاقراردیتے ہوئے مرکزی مذاکراتکار دنیشور شرمانے فوج وفورسزکوصبروتحمل برتنے اوربے تحاشہ فائرنگ نہ کرنے کامشورہ دیا۔انہوں نے ہلاکتوں کوشوپیان میں پائی جانے والی بیگانگی کی وجہ قراردیتے ہوئے آنے والے گرمائی سیزن کے حوالے سے خدشات کااظہاربھی کیا۔دنیشورشرمانے کہاکہ کشمیرمیں شہری ہلاکتوں پرروک لگنی چاہئے۔کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق گزشتہ برس ماہ اکتوبرکی23اکتوبرکومرکزی سرکارکی جانب سے جموں وکشمیرکیلئے بطور مذاکراتکار یانمائندہ خصوصی مقررکئے گئے سی بی آئی کے سابق ڈائریکٹر دنیشورشرمانے ایک انٹرویوکے دوران اسبات کابرملااعتراف کیاہے کہ شوپیان اوردیگرمقامات پرحالیہ ہلاکتوں کے نتیجے میں کشمیرمیں شروع کئے گئے امن عمل کوبڑادھچکالگا۔انہوں نے کہاکہ شہری ہلاکتوں پرروک لگانے کی مانگ کرتے ہوئے کشمیرمیں تعینات فورسزکوصبروتحمل کامظاہرہ کرنے کے ساتھ ساتھ بے تحاشہ فائرنگ سے احتراض کرناچاہئے ۔دنیشورشرماکاکہناتھاکہ کشمیرمیں شہری ہلاکتوں پرروک لگنی چاہئے کیونکہ ایسے المناک واقعات سے عوام میں بے گانگی بڑھ جاتی ہے جوشروع کئے گئے امن اورمذاکراتی عمل کیلئے دھچکاثابت ہوسکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ شہری ہلاکتوں کی وجہ سے ہی شوپیان میں عوامی سطح پرناراضگی اور بے گانگی پائی جاتی ہے ۔مذاکرات کاردنیشورشرمانے کہاکہ اُنھیں کشمیرمیں آنے والے گرمائی سیزن کے حوالے سے مثبت اُمیدتھی لیکن اب اُنھیں آنے والے گرمائی سیزن کے بارے میں خدشات ہیں ۔دنیشورشرمانے فوج وفورسزکوصبروتحمل برتنے اوربے تحاشہ فائرنگ نہ کرنے کامشورہ دیتے ہوئے واضح کیاکہ ہمیں کشمیری عوام سے نمٹتے وقت سنجیدہ اورحساس رہناپڑے گا۔