Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

شہری ہلاکتیں۔۔۔۔۔ گومگو حالت کب تک؟

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: March 16, 2018 1:30 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
 جموںوکشمیر غالباً ملک کی واحد ریاست ہے، جہاں انسانی جانوں کی قیمت اس قدر ارزاں ہوگئی ہے کہ حکومت کی جانب سے شہری ہلاکتوں کی تحقیقات کے معاملے پر کوئی سنجیدہ توجہ نہیں دی جاتی۔ اگر ریاستی انسانی حقوق کمیشن معاملات پر توجہ مرکوز نہ کرے تو شاید انتظامیہ اس حوالے سے زبان کھولنا بھی گوارا نہ کرے۔ کمیشن کی جانب سے انگریزی روزنامہ گریٹر کشمیر کی ایک خبر کو خاطر میں لائے جانے کے بعد ہی اس امر کا انکشاف ہوا ہے کہ سال2016کےاندر ایجی ٹیشن کے دوران 78شہری ہلاکتیں پیش آئیں۔ چونکہ عوامی اور سیاسی سطح پر دبائو بڑھنے کے بعد حکومت نے کئی معاملات کی مجسٹریل انکوائری کروانے کے احکامات صادر کئے تھےتاہم 34معاملات میں ایسا نہیں کیا گیا۔ چنانچہ انسانی حقوق کمیشن نے از خود معاملے پر توجہ مرکوز کرکے حکومت سے اس حوالے سے رپورٹ طلب کی، لیکن فی الوقت جو رپورٹ کمیشن کو پیش کی گئی ہے اسکے مطابق چھ اضلاع کے ضلعی کمشنروں نے صوبائی انتظامیہ کو اپنی رپورٹ پیش کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی ہے، اس بنا پہ کمیشن نے سرکاری رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرکے نئے سرے سے مفصل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کھریو علاقہ میں فوجی کیمپ کے اندر مارپیٹ کے ذریعہ ہلاک کئے گئےلیکچرار کے معاملے میں اگر چہ پولیس نے تحقیقاتی عمل مکمل کرلیاہے اور ملزموں کی نشاندہی بھی کی ہے تاہم انہیں افسپا کے تحت تحفظ حاصل ہونے کے بہ سبب تب تک زیرتعزیر نہیں لایا جاسکتاجب تک کہ مرکزی حکومت اس کے لئے منظور نہیں دیتی اور اطلاعات کے مطابق ریاستی سرکار کو ابھی تک یہ منظوری نہیں ملی ہے۔ شہری ہلاکتوں کی صورتحال پر ایسا نہیں کہ صرف ریاست کے اندر ہی غم و غصہ پایا جاتا ہو بلکہ ملکی سطح پر بھی کئی حلقوں نے اس پر برہمی کا اظہارکرکے شہری ہلاکتوں کی وجوہات کا پتہ لگانے کےلئے بھرپور تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے ۔اور تو اور حقوق انسانی کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت کئی حقوق تنظیموں اور گروپوں نے ان ہلاکتوں کے لئے فورسز کو ذمہ دا رٹھہراتے ہوئے اُن پر معیاری طریقہ ٔ کار ،جسے عرف عام میںSOPکہا جاتا ہے، سے انحراف کو ہلاکتوں کی بنیادی وجہ گردانا ہے۔ مجموعی طور پر یہ کہنا غالباً غلط نہ ہوگا کہ شہری ہلاکتیں ،جہاں بھی ہوں اور جب بھی ہوں ، بہت کم حکومتی توجہ کی مرکز بنتی ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ سیاسی دبائو کم کرنے کےلئے سیاسی بیان بازیوں کے توسط سے تحقیق و تفتیش کے وعدے اور اعلانات کرکے عوامی غم و غصہ کو ٹھنڈا کرنے کی بھر پور کوششیں ہوتی رہتی ہیں اور تحقیقی عمل کی شروعات بھی اس عنوان سے کی جاتی ہے کہ اُسکے انجام پر کسی کو بھروسہ نہیں رہتا۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو یقینی طو پر سال2016کی ہلاکتوں کی تحقیق و تفتیش کی صورتحال یہ نہ ہوتی۔ حکومت کے ارباب حل و عقد کو یہ بات ذہن نشین کرنی چاہئے کہ ہر ایک انسان کے شہری اور آئینی حقوق ہوتے ہیں ، جن کے ساتھ کسی قسم کی دست درازی کسی کا حق نہیں بنتا ،چہ جائیکہ انکی جانیں بھی لی جائیں۔ خاص کرایک ایسے ملک میں جہاں جمہوری نظا م قائم ہو اور جسے دنیا کی بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ ہو، وہاں اگر اکیسویں صدی میں صورتحال  یہ ہے تو پھر خدا ہی حافظ ہے۔اب چونکہ ریاستی انسانی حقوق کمیشن نے سرکار پر زور دیا ہے کہ وہ ان ہلاکتوں پر ایک مفصل رپورٹ پیش کرے تو حکومت کو چاہئے کہ وہ معاملے پر سنجیدگی کے ساتھ توجہ مرکوز کرکے قانونی اور آئینی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے ان ہلاکتوں کی اصل صورتحال کو سامنے لانے میں کسی پس و پیش سے کام نہ لے۔ بصورت دیگر آئینی اداروں پر سے عوام کا اعتبار ختم ہونا بعید از قیاس نہیں۔
 
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

گنڈ کنگن میں سڑک حادثہ،ڈرائیور مضروب
تازہ ترین
جموں میں چھ منشیات فروش گرفتار، ہیروئن ضبط: پولیس
تازہ ترین
مرکزی حکومت کشمیر میں تجرباتی، روحانی اور تہذیبی سیاحت کے فروغ کیلئے پرعزم: گجیندر سنگھ شیخاوت
تازہ ترین
خصوصی درجے کیلئے آخری دم تک لڑتے رہیں گے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
تازہ ترین

Related

اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?