سرینگر// خونی اتوار کو انتخابی عمل کے دوران8شہری ہلاکتوں کے خلاف مزاحمتی جماعتوں کی طرف سے دی گئی کال کے پیش نظر وادی کے شرق و غرب میں ہمہ گیر ہڑتال سے عام زندگی کا پہیہ جام ہوا جبکہ بڈگام مغموم رہا۔انتظامیہ نے ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر سیول لائنز کے مائسمہ سمیت پائین شہر کے7پولیس تھانوں کے تحت آنے والے علاقوں اور گاندربل میں سخت ترین بندشوں کا نفاذ عمل میں لایاتھا۔اس دوران سرینگر کے بائی پاس، ٹنکی پورہ، پارم پورہ سمیت کائوسہ،چا ڈورہ ، گاندربل ،سوپور ، حاجن، بانڈی پورہ، ترہگام،لنگیٹ،سری گفوارہ بجبہاڑہ ، پلوامہ، آ رہ ہل پلوامہ،ترال اورکیموہ میں سنگبازی و جوابی سنگبازی کے واقعات پیش آئے جبکہ فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس اور پیلٹ کا استعمال کیا جس میں15افراد زخمی ہوئے ۔اِدھرکشیدگی اور تنائو کی لہر کے بیچ شوپیان میں ایک پولنگ مرکز کو نذر آتش کیا گیا جبکہ کولگام میں نوجوانوں کی گرفتاری پر تشدد بھڑک اٹھا ۔ ریلوئے حکام نے احتیاتی طور پر قاضی گنڈ سے بارہمولہ تک چلنے والی ریل سروس کو بھی بند کیا۔
ہڑتال کا پہلا روز
سرینگر کے پائین شہر اور مائسمہ میں شہری ہلاکتوں کے خلاف ممکنہ احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے انتظامیہ اور پولیس نے سخت ترین بندشیں عائد کی تھیں۔ خانیار،رعناواری،نوہٹہ، مہاراج گنج ،صفاکدل ،کرالہ کھڈاورمائسمہ تھانوںکے تحت آنے والے علاقوں میں سخت ترین ناکہ بندی کی گئی تھی اور غیراعلانیہ کرفیو کا نفاذ عمل میں لاکر لوگوں کو گھروں میں محصور کیا گیاتھا ۔فورسز نے کئی جگہوں پر راستوں کو بند کرنے کیلئے خار دار تاروں کے علاوہ بکتر بند گاڑیوں کا بھی استعمال کیا تھا۔پائین شہر میں صبح سے ہی پولیس اور سی آر پی ایف کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی اور سڑکوں پر جگہ جگہ خاردار تار بچھائی گئی ،یہاں تک کہ پولیس نے گائو کدل اور پائین شہرکے دیگر سڑکوں کو مکمل سیل کردیا تھا۔اس صورتحال کی وجہ سے پورے پائین شہر میں سناٹا اور ہوکا عالم چھایا رہا اور سخت ترین ناکہ بندی سے شہریوں کو اپنے ہی گھروں کے اندر قیدی بناکر رکھا گیا تھا۔ شہر سرینگرمیں تمام طرح کی دکانیں ،کاروباری ادارے،بازار،بینک،تعلیمی ادارے او رغیر سرکاری دفاتر بند رہے جبکہ سڑکوں سے پبلک ٹرانسپورٹ غائب رہا۔ ہڑتال کی وجہ سے شہرمیں ہر قسم کی سرگر میاں متاثر رہیں ۔ادھر وادی کے جنوب و شمال کے اضلاع میں بھی سخت گیر ہڑتال رہی جس کے دوران نجی دفاتر اور بازار بند رہے جبکہ ٹریفک کی آمد رفت بھی بند رہی۔
وسطی کشمیر
احتجاجی مظاہروں کے دوران ہوئی شہری ہلاکتوں کے خلاف پیر کو کئی علاقوں میں سنگبازی و شلنگ ہوئی۔ ٹنکی پورہ سر ینگر میں سینکڑوں نوجوان
جمع ہوئے اور انہوںنے وہاں سے گذ ر نے والی سی آ رپی ایف کی ایک گاڑی پر پتھرائو کیا۔ جواب میں فورسز اہلکاروںنے ہوا میں گولیاں چلائیںا ور بعد پو لیس کی ایک گاڑی نے مشتعل ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں مظا ہر ین منتشر ہو ئے ۔ نٹی پورہ علاقے میں پتھرائو کا واقعہ رونما ہو ا ،جس کے دوران نوجوانوں نے فورسز اہلکاروں پر سنگ اندازی کی۔ فورسز نے جوابی کارروائی کے دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس گولوں کا استعمال عمل میں لایا۔پارم پورہ سرینگر میں نوجوانوں نے سڑ کوں پر نکل کر احتجاج کیا۔ احتجاجی نوجوانوں نے سڑکوں پر ٹائر جلائے اور رکاوٹیں کھڑا کرکے اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ پولیس اور سی آر پی ایف نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے اشک آور گولے داغے ،جس پر نوجوان مشتعل ہوئے اور انہوں نے خشت باری کی۔شالہ ٹینگ میں ہلاکتوں کے خلاف پولیس اور مظاہرین کے مابین شدید جھڑپوں کے نتیجے میں جب ماحول انتہائی کشیدہ ہوگیا تو فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شلنگ اور لاٹھی چار ج کیا۔ صفا کدل میں نوجوانوں نے جلوس نکالنے کوشش کی تو پویس نے ان کو روکا جس پر نوجوانوںنے فورسز پر پتھرائو کیا ۔ انہوں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے اشک آور گیس کے گولے داغے۔ اس دوران سری نگر کے دیگر کئی علاقوں سے بھی پتھرائو کے واقعات رونما ہوئے ۔بڈگام ضلع کے کئی علاقوں میں بھی پیر کو احتجاجی مظاہرے ہوئے۔بڈگام ضلع ہیڈ کوارٹر سمیت چاڑورہ، چرار شریف، بیروہ، ماگام، کھاگ اور خانصاحب میں مکمل ہڑتال رہی اس دوران کاروباری و تجارتی ادارے، دفاتر اور تعلیمی ادارے بند رہے۔ چا ڈورہ میں نظام زند گی مکمل طور مفلو ج تھی ۔یہاں مارے گئے نوجوانوں کے آ بائی علاقوں کا ماحول ہر سو مغموم نظر آ رہا تھا جبکہ لوگوں کی ایک بڑ ی تعداد ہلاک شد گان کے گھر تعزیتی پر سی کیلئے حا ضر ی دیتے رہی۔ کاوسہ بڈ گام میں سی آ ر پی ایف پر زبردست پتھرائو کیا گیا جس کے جواب میں ہوائی فائر نگ کی گئی۔ کاوسہ خالصہ میں بھی احتجای مظاہروں اور سنگبازی کی گئی جبکہ سنگبازی وجوابی سنگبازی کے بیچ فورسز نے ٹیر گیس کے گولے بھی داغے۔ چا ڈور میں کے کئی علاقوں میں جھڑ پوں کے دوران 5 نوجوان زخمی ہو ئے ہیں۔ اس دوران ڈادہ ونپورہ کے جان بحق نوجوان کو سپرد خاک کیا گیا اور اس دوران اسلام و آزادی کے نعروں کے بیچ رقعت آمیز مناظر دیکھنے کو ملے۔ادھر حیات پورہ میں جان بحق نوجوان کے گھر تعزیتی پرسی کرنے والوں کا تانتا بندھا رہا جبکہ کئی حریت لیڈر بھی تعزیت پرسی کیلئے پہنچ گئے۔گاندربل میں گزشتہ روز ہوئی ہلاکتوں اور ہڑتال کے دوران عمر فاروق گنائی ولد فاروق احمد گنائی ساکن بارسو گاندربل کا نماز جنازہ دس بجے سمبل منی گام بائی پاس ڈارسو کے مقام پر ضلع صدر جماعت اسلامی گاندربل غلام محمد وار نے پڑھائی ۔نامہ نگار ارشاد احمد کے مطابق نمازجنازہ مختلف علاقوں سے آئے ہوئے ہزاروں کی تعداد میں جنازہ میں شرکت کی ۔ اس موقعے پر آزادی اور اسلام کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے گئے ۔ بعد میں عمر فاروق کو اپنے آبائی مقبرے میں دفن کیا گیا۔ اس موقع پررقعت آمیز مناظر دیکھے گئے ۔ گاندربل میں ضلع انتظامہ اور پولیس کی جانب سے جگہ جگہ بندشیں اور تار بندی کی گئی تھی تولہ مولہ ددرہامہ بیہامہ میں مکمل طور پر پولیس کی جانب سے بھاری نفری تعینات کرتے ہوئے تار بندی کی گئی تھی ۔ کنگن مارکیٹ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے جلوس نکال کر آزادی اور اسلام کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کیں ۔ سالورہ کے مقام پر نوجوانوں نے سیکورٹی فورسز پہ پتھراؤ کیا جس کے جواب میں پولیس نے ہلکی لاٹھی چارج کر کے مظاہرین کو تتر بتر کیا ۔
جنوبی کشمیر
اننت ناگ ضلع میں ہڑتال سے معمول کی زندگی درہم برہم رہی ۔نامہ نگار ملک عبدلاسلام کے مطابق بجبہاڑہ ،ہمدان ،عشمقام ،دیالگام ،لارکی پورہ ،مٹن ،ڈورو اور دیگر قصبہ جات میں تمام دکانیں اور کارو باری ادارے بند رہے ۔ عینی شاہدین کے مطابق سر ی گفوارہ بجبہاڑہ میں اس وقت افرا تفر ی کا عا لم رہا جب وہاں فوج کی 3 آ ر آر سے وابستہ فوجی اہلکاروں پر پتھرا ئو کیا جس کے جواب میں انہوں نے لوگوں کو منتشر کرنے کیلئے ہوا میں کچھ گو لیاں چلائیں ۔ اس دوران کاڑی پورہ، شر پورہ، ملکھ ناگ کے پی روڈ، اور سیر ہمدان میں سنگ باری کے واقعات پیش آ ئے۔پلوامہ میں مکمل ہڑتا ل کے بیچ مورن چوک میںنوجوانوں نے کئی فورسز گا ڑیوں کی توڑ پھوڑ کی جب نوجوانوںنے پتھرائو میں شدت لائی توپولیس نے نوجوانوں کو منتشر کرنے کے لئے ٹائر گیس شلنگ جس کے بعد طرفین کے مابین شدید جھڑپیں ہوئیں جس کے باعث پورا علاقہ اشک آور گولوں سے لرز اٹھا اور ہر طرف دھواں ہی دھواں پھیل گیا۔ آ ری ہل پلوامہ میں کل شام ایک اسکول نذ را ٓ تش کیا گیا ۔کولگام کے گو پال پورہ علاقہ میں جھڑ پوں کے دوران یاورا یتو اور جواد پر ے کو حراست میں لیا گیا یہاں ہو ائی فائر نگ کا واقعہ بھی پیش آ یا ہے۔ یاری پورہ کولگام میں بھی گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں تاہم اس واقعہ میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ کولگام کے گوپالپورہ گائوں میں تشدد بھڑک اٹھنے کی اطلاعات ہیں ۔مذکورہ گائوں کو اتوار کی شب پولیس وفورسز نے اپنے محاصر ے میں لیا ،اور ایک ہی کنبے کے کئی ممبران اہل خانہ کو حراست میں لیا ۔سوموار کو جب یہ خبر گائوں میں پھیل گئی ،تو نوجوانوں نے سڑکوں پر نکل گرفتاریوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کی ۔اس دوران نوجوانوں نے مشتعل ہو کر یہاں تعینات فورسز اہلکاروں پر پتھرائو کیا ،جس کے ساتھ ہی نوجوانوں اور فورسز کے درمیان شدید نوعیت کی جھڑپیں شروع ہوئیں ۔مشتعل نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے فورسز نے ٹیر گیس شلنگ کی اور چھروں والی بندوق کا بھی استعمال کیا ۔نامہ نگار خالد جاوید کے مطابق کیموہ میں بھی فورسز پر نوجوانوں نے سنگ بازی کی جس کے بعد فورسز نے جوابی کارروائی کی اور انہیں منتشر کیا ۔ شوپیان میں 9اور10کی درمیانی رات نامعلوم افراد نے ایک پولنگ مرکز کو نذر آتش کیا ۔ گور نمنٹ مڈل اسکول ،جو پولنگ مرکز کیلئے مقرر کیا گیا تھا ،کو رات کی تاریکی کے دوران نذر آتش کیا گیا ۔یہ واقعہ پڈر شوپیان میں پیش آیا ،پولیس نے اس ضمن میں ایک کیس بھی درج کرکے اپنی سطح پر تحقیقات شروع کردی ۔نامعلوم افراد نے شوپیان کے آئند راولپورہ میں ہائی سکول کی عمارت کو نذر آتش کیا جبکہ شام کے وقت بانڈر پورہ پلوامہ میں پنچایت گھر کو نذر آتش کرنے کی کوشش کی گئی۔اس دوران شوپیان کے مضافاتی گائوں ٹکرو میں اتوار کی شب کو گولیوں کی آوازیں سنی گئیں تاہم فوری طور یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ فائرنگ کس پر کی گئی ۔
شمالی کشمیر
شمالی کشمیر اگر چہ وادی کے انتخابی دنگل سے دور ہے تاہم مزاحمتی جماعتوں کی کال پر یہاں بھی ہڑتال ہوئی۔ سوپور میں مکمل ہڑتال کے بیچ مین چوک،مین بازار اور بٹہ پورہ میں نوجوانوں نے فورسز کو نشانہ بناتے ہوئے سنگبازی کی جبکہ فورسز نے جوابی کاروائی کی اور ٹیر گیس و پیلت بندوق کا استعمال کیا،جس میں2نوجوان زخمی ہوئے۔پلہالن پٹن میں نوجوانوں کی ٹو لیوں نے سرینگر مظفر آ باد روڈ پر جمع ہو کر آزادی کے حق میں نعرے بلند کرتے ہوئے جلوس نکالنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے اسکی اجازت نہیں دی جس دوران مشتعل نوجوانوں نے پولیس پر سنگباری کی۔ بانڈ ی پورہ میں میں مکمل ہڑتا ل رہی۔نامہ نگار عازم جان کے مطابق بانڈی پورہ کے مین بازار میں سنگبازی کا واقعہ پیش آیا جبکہ فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس کے گولے داغے۔اس دوران لاوڈارہ،نادی ہل،پاپہ چھن میں شہری ہلاکتوں کے خلاف احتجاجی جلوس برآمد کیا گیا جبکہ بعد میں مقامی سی آر پی ایف پر سنگبازی کی۔ فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ٹیر گیس گولوں کا استعمال کیا۔حا جن میں قصبہ میں پولیس اور مظا ہر ین کے درمیان جھڑ پیں ہو ئیں ۔مظا ہرین کومنتشر کرنے کیلئے ٹا ئر گیس شلنگ کی گئی۔ اجس میں جان بحق ہوئے شہریوں کا غائبانہ نماز جنازہ ادا کیا گیا جبکہ بعد میں ان ہلاکتوں کے خلاف احتجاج بھی کیا گیا۔ شمالی کشمیر کے سرحدی ضلع کپوارہ میں ہڑتال کے بیچ کئی علاقوں میں سنگبازی ہوئی جس کے دوران نجی گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا۔نامہ نگار اشرف چراغ کے مطابق کپوارہ،لنگیٹ،ہرے،ترہگام اور دیگر علاقوں میں نجی گاڑیوں پر سنگبازی کی گئی۔