سرینگر//پولیس نے عوامی اتحا دپارٹی کا مارچ ناکام بنا دیا، جب وہ ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید کی قیادت میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی رہائش گاہ واقع گپکار کی طرف مارچ کر رہے تھے۔ مارچ اقوام متحدہ کے دفتر سونہ وار سے شروع ہوا اور احتجاج میں شامل کارکنان ہلاکتوں کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے افسپا کے خاتمہ کا مطالبہ کر رہے تھے۔ تاہم وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کی طرف بڑھتے ہوئے پولیس کے ایک بڑے دستے نے مظاہرین کو منتشر کر دیا اور انجینئر رشید کو درجنوں کارکنان کے سمیت پولیس سٹیشن رام منشی باغ میں نظر بند کر دیا۔ گرفتاری سے قبل انجینئر رشید نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محبوبہ مفتی حکمران کا اخلاقی حق کھو چکی ہیں کیونکہ انہوں نے اپنے اختیارات نئی دہلی کے سامنے سرینڈر کر دئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے براہ راست کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ المیہ ہے کہ محبوبہ مفتی وزیر دفاع نرملا سیتا رمن اور وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ عوام کو انتشار کا شکار کرنے کیلئے ایک دوسرے کو نیچا دکھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری مجسٹریل تحقیقات کو مسترد کرتے ہیں اور ہر ہلاکت بنیادی حقوق کے حصول کے لئے کشمیر عوام کے جذبۂ مزاحمت کو جلا بخشی ہے۔ انجینئر رشید نے عالمی برادری اور اقوام عالم پر زور دیا ہے کہ وہ خبر دار ہو جائیںاور بھارت کی جانب سے کشمیر یوں کی نسل کشی رکوا دیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری نئی دہلی سے پوچھیں کہ وہ بے بنیاد بہانے بناکر مظاہرین کی ہلاکت کا سلسلہ بند کر دیں۔