سرینگر // مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں فورسز کی جانب سے دیالگام میں مظاہرین پر اندھا دھند فائرنگ سے دو نہتے شہریوںکو جاں بحق کرنے اور متعدد افراد کو شدید زخمی کردینے کیخلاف شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسکی مذمت کی ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ جس طرح فورسز لا محدود اختیارات کی بنیاد اور کالے قوانین کے بل پر آئے دن کشمیری عوام خاص طور پر نوجوانوں کو چن چن کر قتل کررہی ہے وہ نسل کشی کے مترادف ہے ۔مشترکہ بیان میں قائدین نے کہا کہ برینٹی بٹہ پورہ دیالگام کے جواں سال شاداب احمد اور طاہرہ نامی خاتون کو بے لگام فورسز نے اندھا دھند گولیوں کا نشانہ بناکرابدی نیند سلا دیا اورعاقب احمد اور یاسر احمد کے علاوہ کئی اور افراد کو شدید طور پر زخمی کردیا ہے۔دیالگام کے شہیدوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کشمیری عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ اس سانحہ کیخلاف آج 2 جولائی اتوار کو مکمل اور ہمہ گیر ہڑتال کرکے اپنے دکھی جذبات اور احساسات کا مظاہرہ کریں۔بیان میں بشیر لشکری اورساتھی کو پر نم آنکھوں سے خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا گیا کہ نوجوان جس مقدس نصب العین کی خاطر اپنی اٹھتی جوانیاں قربان کررہے ہیں اس کی آبیاری اور تکمیل کیلئے قیادت اور قوم کی یہ مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ حصول مقصد تک اپنی پر امن جدوجہد جاری رکھیں۔