سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے وادی میںصورتحال قابو میں رکھنے کی تاکید کرتے ہوئے پرامن موسم گرما کیلئے مشترکہ کوششوں کی ہدایت دی۔سیکورٹی جائزہ میٹنگ کے دوران اعلیٰ پولیس افسراں کو’’معیاری ضابطہ کار‘‘ کی پاسداری کر کے احتجاجیوں کے خلاف کم از کم طاقت کے استعمال کرنے پر زور دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ فورسز کی فائرنگ میں شہریوں کی ہلاکتیں دیکھنا دردناک ہے۔ دہلی سے اپنے دورے کو مختصر کر کے وادی واپس لوٹنے کے بعد وزیر اعلیٰ نے منگل کو ہنگامی سیکورٹی جائزہ میٹنگ طلب کی،جس کے دوران پولیس کے اعلیٰ افسران کو احتجاجی مظاہروں سے نپٹنے کے دوران معیاری عملیاتی طریقہ کار کی پاسداری کر کے کم از کم طاقت کا استعمال کرنے اور صورتحال کو قابو سے باہر نہ جانے کی تاکید کی۔ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ نے افسران پر زور دیا کہ آئندہ موسم گرما کو پرامن رکھنے کیلئے وہ مشترکہ طور پر کوششیں کریں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے شہری ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فورسز کی فائرنگ میں شہریوں کی ہلاکت انکے کیلئے المناک و دل رنجیدہ ہے۔سرکاری ذرائع کے مطابق اس دوران وزیر اعلیٰ نے صورتحال کا جائزہ لیا،جس کے دوران افسران سے تاکید کی گئی کہ سیکورٹی صورتحال سے نپٹنے کے دوران وہ اس بات کو یقینی بنائیںکہ کسی طرح کی ہلاکتیں پیش نہ آئیں۔ وزیر اعلیٰ نے اسپتالوں میں زیر علاج زخمیوں کے بارے میں بھی معلومات طلب کی اورہدایت دی کہ زخمیوں کو بہترین سے بہترین علاج و معالجہ فراہم کیا جائے،تاکہ وہ جلد صحت یاب ہوں۔سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو پولیس افسران نے وادی کی مجموعی صورتحال بالخصوص ضلع شوپیاں میں2روز قبل پیش آئے واقعہ سے متعلق تفصیلات فراہم کیں۔میٹنگ میں چیف سیکریٹری بی بی ویاس،داخلہ سیکریٹری آر کے گوئل،ڈائریکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر ایس پی وید ،ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل سی اائی ڈی عبدالغنی میر، صوبائی کمشنر کشمیر بصیر خان، آئی جی پی کشمیر ایس پی وانی،ڈائریکٹر صورہ میڈیکل انسٹی چیوٹ پروفیسر عمر جاوید شاہ، پرنسپل گورنمنٹ میڈیکل کالج پروفیسر صائمہ رشید،ڈی آئی جی جنوبی کشمیر امیت کمار،ڈائریکٹر ہیلتھ سروس ڈاکٹر سلیم الرحمان اور دیگر افسران نے شرکت کی۔