عظمیٰ نیوز ڈیسک
تمل ناڈو//وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کے روز زور دے کر کہا کہ شہریت (ترمیمی) ایکٹ کے نفاذ سے کوئی بھی ہندوستانی، خواہ وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتا ہو، شہریت سے محروم نہیں ہوگا۔انہوں نے اپوزیشن کانگریس اور ڈی ایم کے پر الزام لگایا کہ وہ اس معاملے پر “الجھن پیدا کرتے” ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ہمیشہ اپنے وعدے پر عمل کیا اور ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر، آرٹیکل 370 کی منسوخی اور سی اے اے اس طرح کی یقین دہانیاں تھیں۔انہوں نے کہا”ہم نے شہریت ایکٹ کا وعدہ کیا تھا، اور ہم نے اسے کر دکھایا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے قول و فعل میں کوئی فرق نہیں تھا اور یہ رام مندر سمیت وعدوں کے نفاذ کی صورت میں ظاہر ہوا۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہندوستان کا کوئی بھی شہری خواہ وہ ہندو ہو، مسلمان ہو، عیسائی ہو، پارسی ہو یا یہودی ہو، کسی کی شہریت نہیں جائے گی‘‘۔تین طلاق کے خاتمے پر، انہوں نے کہا کہ کسی بھی عقیدے کی “مائیں اور بہنیں” ہماری مائیں اور بہنیں ہیں۔انہوں نے کہا، کسی بھی مذہب کی ہماری ماں اور بہنوں کے خلاف کوئی بھی ظلم ہو،ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم نے تین طلاق کو ختم کرکے یہ ثابت کیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں ملک نے معیشت اور دفاع سمیت دیگر شعبوں میں تیزی سے ترقی کی ہے۔سنگھ نے کہا کہہندوستان اب کمزور ملک نہیں رہا۔ وزیر دفاع کی حیثیت سے میں کہنا چاہتا ہوں کہ ہمیں ملک کی فوج، فضائیہ اور بحریہ پر بھرپور اعتماد ہے۔ اگر کوئی ایک پلک بھی مارتا ہے تو ہماری فوج انہیں مناسب جواب دینے کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ دن گئے جب ہندوستان اپنی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درآمدات پر انحصار کرتا تھا اور آج ملک میں لڑاکا طیاروں سمیت سب کچھ بنتا ہے۔این ڈی اے حکومت کی طرف سے عوامی بہبود کو بھی انتہائی اہمیت دی جا رہی تھی اور کسانوں کی مدد، بیت الخلا کی تعمیر جیسے مختلف اقدامات اس کی مثالیں ہیں۔