سرینگر //ریسٹرکڈ ایکسلریٹیڈ پاور ڈیولپمنٹ اینڈ ریفارمز پروگرام(RAPDRP) Restructured Accelerated Power Development and Reforms Programme سکیم ریاست میں دم توڑ رہی ہے کیونکہ 2008 میں شروع کی گئی اس سکیم کو مکمل کرنے کیلئے ریاست کے شہروں اور قصبوں میں بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرنا تھا لیکن 9سال کا عرصہ گذرنے کے بعد بھی سکیم کی ڈیڈ لائن میں ہر سال توسیع کی جاتی رہی ہے۔مرکزی معاونت کی اس سکیم کے تحت 30ہزار سے زائد آبادی والے شہروں اور قصبوں(بعض خصوصی ریاستوں کیلئے 10ہزارآبادی والے قصبوں) کیلئے بجلی کے کھمبے، تاریں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کرنا تھا۔اس پورے سسٹم کو روبہ عمل لانے کیلئے ریاست کے سبھی 21اضلاع کو اس کے دائرے میں لایا گیا تھا اور اسکے لئے مغربی بنگال کی ایک پرائیویٹ کمپنی کو کام سونپا گیا۔2010کی ایجی ٹیشن ،اسکے بعد 2014میں سیلاب اور2016کی سال بھر کی ایجی ٹیشن کی وجہ سے اس سکیم کو مکمل کرنے میں دشواریاں پیش آئیں جس کے بعد کمپنی کو دسمبر2016کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی۔لیکن کمپنی اس مدت کے دوران بھی سکیم کو مکمل نہیں کرسکی۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس مقصد کی خاطر کروڑوں روپے پہلے ہی واگذار کئے جاچکے ہیںلیکن کہیں پر کام شروع کر کے ادھورا چھوڑا گیا تو کہیں سرے سے ہی کام نہیں ہوا ہے۔آج بھی بجلی کی ترسلی لائنیںیا تو پیڑوں یا پھر کھمبوں کے ساتھ بندھی ہوئی ہیں جس سے کئی طرح کے حادثات رونما ہونے کا خطرہ رہتا ہے ۔اس سکیم کے تحت رورل الیکٹرفکیشن کارپوریشن کی طرف سے وضع کردہ رہنما خطوط پر سختی سے عمل در آمد کرنا تھا۔کارپوریشن کے وضع کردہ قواعد و ضوابط کے مطابق ریاست کے ہر علاقے میںایل ٹی اور ایچ ٹی کی ترسیلی لائنوں میں 6فٹ کا فرق ہونا لازمی ہے اور ترسلی لائنوں کو اُن مقامات سے گزارنا ہے جہاں پیڑ، مکان اور دیگر رکاوٹیں نہ ہوں لیکن وادی کے بوسیدہ اور ابتر ترسیلی نظام کی حالت ایسی ہے کہ یہاں آج بھی بجلی کی ترسیلی لائنیں عارضی کھمبوں کے ساتھ بندھی ہوئی ہیں اور جہاں کہیں بھی بجلی کے کھمبے نصب ہیں وہاں اُن کی لمبائی اور چوڑائی بھی گائڈ لائن سے میل نہیں کھاتی ۔گائڈ لائن کے مطابق 33کے وی ایچ ٹی لائن کی زمین سے اونچائی15میٹر ہونا لازمی ہے جبکہ 11کے وی ترسیلی لائنوں کی اونچائی 10میٹر ہونا لازمی ہے ۔اسی طرح بجلی کی ترسیل کیلئے لگائے گئے کھمبے بھی رہنما خطوط کے مطابق نصب نہیں ہوئے ہیں ۔گائڈلائن کے مطابق بجلی کے کھمبے کی اونچائی 8میٹر ہونی قرار پائی ہے۔نئے قوانین کے مطابق ایل ٹی کی ترسیلی لائیں کیلئے نصب کھمبے کی اونچائی 8میٹر جبکہ 11کے وی کے کھمبے کی اونچائی 9سے 11میٹر اور 33کے وی ترسیلی لائین کیلئے نصب کھمبے کی اونچائی 11سے 13میٹر ہونی لازمی ہے ۔ کھمبوں کا چوتھا حصہ زمین کے نیچے رہنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔محکمہ پی ڈی ڈی کا کہنا ہے کہ آر اے پی ڈی آر پی سکیم کے تحت کام چل رہا ہے اور شہر میں 40فیصد کام مکمل ہے جبکہ دوسرے کئی اضلاع میں بھی سکیم پرکام چل رہا ہے ۔