عظمیٰ نیوز سروس
جموں//شہد کی مکھیاں پالنے کے سائنسی طریقہ کار سے متعلقہ کسان کیندر جموں میں منعقدہ سات روزہ تربیتی پروگرام اختتام پذیر ہو گیا ۔اس سلسلہ میں منعقدہ ایک تقریب میں ڈائریکٹر زراعت جموں رام ساواک نے اس موقع پر بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔یہ ٹریننگ جموں ڈویژن کے 40 ممکنہ شہد کی مکھیاں پالنے والوں کی بیداری اور ہنر مندی کے لئے حکومت کے پرنسپل سیکریٹری، زرعی پیداوار اور کسانوں کی بہبود کے محکمے شیلیندر کمار کی ہدایات کے مطابق منعقد کی گئی۔ شہد کی مکھیاں پالنے کے 7 روزہ تربیتی پروگرام کے دوران سکاسٹ- جموں کے سائنس دانوں اور محکمہ کے ماہرین نے جدید طریقہ سے شہد کی مکھیوں کے پالنے کے تمام پہلوؤں پر لیکچر دئیے جن میں موسمی انتظام، کیڑوں اور بیماریوں کا انتظام، قیمت میں اضافہ اور مارکیٹنگ کی حکمت عملی شامل ہیں۔ اس دوران شرکا ء نے’ اپی کلچر ڈیموسٹریشن کم ٹریننگ سنٹر چمنی چک جموں‘‘ کا بھی دورہ کیاجہاں شہد کی مکھیوں کے چھتے کے آپریشن اور شہد کی مکھیوں کی کالونیوں کے انتظام کے بارے میں عملی تربیت دی گئی۔ شرکاء کو سکاسٹ جموںمیں شہد کی مکھیوں اور پولینیٹرز کے لئےAICRP کے پاس بھی لے جایا گیا، جہاں انہیں شہد کی قدر میں اضافے اور شہد کی مکھیوں کے پالنا کو ایک قابل عمل اور منافع بخش کاروبار بنانے کی صلاحیت کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں۔ڈائریکٹر زراعت جموں نے اپنے خطاب میں آمدنی اور روزگار پیدا کرنے کے لئے شہد کی مکھیوں کے پالنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بے روزگار نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ شہد کی مکھیوں کی پالنا کو بطور پیشہ اپنائیں کیونکہ جموں وکشمیر میں متنوع زرعی موسمی حالات، بھرپور حیاتیاتی تنوع اور شہد کی دواؤں، غذائیت اور مذہبی اہمیت کے پیش نظر اس کی بڑھتی ہوئی مانگ کے پیش نظر بہت زیادہ صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں کی وسیع تر خواہشات کو پورا کرنے کے لئے اعلی درجے کے تربیتی پروگرام اور قومی سطح کے اداروں کے نمائشی دورے کئے جائیں گے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ محکمہ شہد کی مکھیوں کی کالونیوں کی منتقلی کے لئے شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں کو تکنیکی اور مالی مدد فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے تاکہ شہد کی زیادہ سے زیادہ کٹائی اور مختلف قسم کے شہد کی مخصوص خوشبو اور ذائقہ کے ساتھ پیداوار حاصل کی جا سکے۔