سرینگر//اتحاد المسلمین کے اہتمام سے جامع سجادیہ، سجاد آباد چھتہ بل میں امام عالی مقام حضرت سید الشہداء امام حسین ؑ اور شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک روزہ جلسہ بعنوان ’’یوم حسین ؑ‘‘ منعقد ہوا ۔ اتحاد المسلمین کے صدر مولانا مسرور انصاری نے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ امام عالی مقامؑ کی تحریک و شخصیت مظلوموں کو ظالم کے خلاف لڑنے اور اپنا حق حاصل کرنے کے لئے حوصلہ عطا کرتی ہے اور آج بھی اگر کربلائے کشمیر کے حریت پسند امام حسین ؑ کی پیروی کریں تو آزادی کے حصول میں دیر نہیں ہوگی۔آغا سید لیاقت موسوی نے انقلاب کربلا کا پس منظر پیش کیا جبکہ انجمن شرعی شیعیان کے آغا سید ہادی موسوی نے کہا کہ کربلا کا بہترین و بلندترین پیغام انسان بننا ہے اور ذکر حسین ؑ در حقیقت ذکر انسانیت اور ذکر حقوق انسان ہے۔لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس دور میں حق کی پیروی کرنے والے ہوں تو وہی حقیقی حسینی کہلانے کے لائق ہیں ۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر مسلکی اختلاف پھلانے والوں کی مذمت کرتے ہوئے عوام الناس سے اپیل کی کہ وہ امام عالی مقام ؑکی سیرت پر عمل کرتے ہوئے اتحاد و اتفاق کی مضبوط رسی کو تھامے رکھے۔ حریت (ع)کے نمائندے مولانا سعید الرحمان شمس نے کہا کہ امام حسین ؑ نے کربلا میں 72جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے ایک بے مثال اور عظیم درس دیا ہے کہ حق و صداقت کی علم بلند رکھنے کے لئے سر بھی دینا پڑے تو کوئی مضائقہ نہیں۔ کاروان اسلامی کے نمائندے مولانا عبدلقیوم نے کہا کہ امام حسین ؑ کے عاشقوں اور پیروکاروں کو دنیا میں بھی کامیابی ملے گی اور آخرت میں بھی سرخرو ہونگے کیونکہ امام عالی مقام جوانان جنت کے سردار ہے۔ انجمن حمایت الاسلام کے صدر مولانا خورشید احمد قانونگو نے کہا کہ کربلا کی تحریک دراصل آنحضور ؐ کے نظریات اور اصولوں کو عملی جامہ پہنانے کی تحریک تھی کیونکہ اس دور میں رسول اکرم ؐ کی تعلیمات سے خلافت کی سطح پر روگردانی وجود میں آئی تھی۔اتحاد المسلمین کے سرپرست اعلیٰ مولانا محمد عباس انصاری نے خطبہ صدارت میں ذبح عظیم کی تفسیر کرتے ہوئے کہا کہ امام حسین ؑ نے کربلا کے تپتے ریگستان میں حضرت اسماعیل ؑ کے بدلے قربانی دے کر اسلام کے گلستان کو ہمیشہ کے لئے سر سبز و شاداب رکھا اور ان کی تحریک آج بھی ہمارے لئے بہترین سرمشق اور نمونہ ہے۔