چنڈی گڑھ// پنجاب کے وزیر اعلی پرکاش سنگھ بادل نے اکالی۔ بی جے پی اتحاد کی زبردست شکست کے بعد آج گورنر وي پي بدنور کو اپنا استعفی سونپ دیا۔مسٹر بادل نے دوپہر کے وقت پنجاب بھون میں پہلے کابینہ میٹنگ کی اور ایک قرارداد منظور کرکے اسمبلی تحلیل کرنے کی سفارش کی۔اس کے بعد وہ نائب وزیر اعلی سکھبیر بادل اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ راج بھون گئے اور گورنر کو اپنا استعفی دے دیا۔انہوں نے کہا کہ وہ پنجاب کے عوام کے فیصلے کو تہہ دل سے قبول کرتے ھیں اور جوپیار انہیں عوام سے ملا ان کے لئے بھی شکریہ اداکرتے ھیں۔انہوں نے انتظامیہ اور پولیس انتظامیہ کی طرف سے ملے تعاون کے لیے شکریہ ادا کیا۔مسٹر بادل نے کانگریس صدر امریندر سنگھ کو نیک خواہشات پیش کیں۔ انہوں نے پنجاب اور پنجابیوں کے مفادات کے تحفظ کے لئے کام کرنے والی نئی حکومت کو تعمیری تعاون کا یقین دلایا۔ راج بھون سے باہر نکلتے ہوئے مسٹر بادل نے نامہ نگاروں سے کہا کہ الیکشن میں پارٹی کی شکست کے وجوہات کا جائزہ لیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ اکالی حکومت نے ترقی کے بڑے کام کئے اور ستلج جمنا رابطہ نہر کے معاملے پر آخر تک لڑتی رہی اور پانی کی ایک بوند باہر نہیں جانے دینے کیلئے کوئی بھی قربانی دینے کا عہد کیا لیکن لوگوں نے جو مینڈیٹ دیا وہ اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس سے ہماری کوئي ذاتی دشمنی نہیں ہے لیکن جس طرح طویل وقت سے پنجاب کے ساتھ کانگریس کی سرکاروں نے سوتیلا سلوک کیا اس کی وجہ سے ہم خوش نہیں ہیں اور کانگریس اور اکالی دل کے درمیان آگ اور پانی جیسا رشتہ ہے ۔ ہم اس کے ساتھ تعاون کی بات کبھی نہیں کر سکتے ۔ انھوں نے کہا کہ پارٹی کی ہونے والی میٹنگ میں ہار کے سلسلے میں غور و خوض کیا جائے گا اور پانی کے مسئلے پر آخر تک لڑتے رہیں گے ۔ پانی کا مسئلہ آنے والے دنوں میں سنجیدہ مسئلہ بننے جا رہا ہے ۔ پارٹی ایوان میں اور ایوان کے باہر ایک مضبوط اپوزیشن کا کردار نبھائے گی۔مسٹر بادل نے کہا کہ انھیں خوشی ہے کہ شکست کے باوجود ان کا ووٹ فیصد گھٹا نہیں
واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج میں کانگریس کو 77، عام آدمی پارٹی کو 22 نشستیں، اکالی دل کو 15 اور بی جے پی کو تین نشستیں ملیں۔یو این آئی