ترال//قصبہ ترال سے قریب 3کلو میٹر دور مشہور صحت افزا مقام شکار گاہ کے جنگلات میں ایک کشمیر ی ہانگل کو مردہ حالت میں پایا گیا۔مقامی لوگوں نے نایاب کشمیری ہانگل کی اس طرح کی ہلاکت پر برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ محکمہ وائلڈ لائف نے ہانگل کا پوسٹ مارٹم کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی ہے ۔محکمہ نے بتایا کہ علاقے میں کشمیری ہانگل کی کثیر تعداد دیکھی گئی ہے جو غالباً دوران شب جھنڈسے بچھڑ کر تیندوے کاشکار بن گیا ہے ۔محکمہ وائلڈ لائف کے ایک افسر نے بتایا کہ انہیں بدھ کی صبح اس بارے میں اطلاع ملی کہ نزدیکی جنگل میں ایک( مادہ ) ہانگل مردہ پڑا ہے جس کے بعد ایک ٹیم نے یہاں پہنچ کر مردہ ہانگل کو اپنی تحویل میں لیا ۔ انہوں نے بتایاممکنہ طور پر ہانگل کو تیندوے نے مارا ہے۔ انہوں نے کہامحکمے کے اعلیٰ افسران کو اس حوالے سے مطلع کیا گیا ہے اور اسکا ضوابط کے مطابق پوسٹ مارٹم کیا گیا ہے ۔ہرن جس کو کشمیری میں’’ ہانگل ‘‘کہتے ہیں شکار گاہ میں ایک بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں ۔شکار گاہ کے بالکل قریب رہائش پذیر لری بل اور شکار گاہ کے لوگوں نے کہا کہ ہم حیران ہیں کہ لوگ جب کہتے ہیں کشمیر ہانگل ختم ہوا ہے۔ ْانہوں نے بتایا کہ وہ سال کے ہر موسم میں خاص کر موسم بہار کے مارچ اپریل مہینے میں یہاں انہیں گھومتے ہوئے دیکھتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اپریل مہینے میں ہانگل کے جھنڈ سیب کے باغات میں دیکھے جاتے ہیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ شکار گاہ جنگلات کا سلسلہ جنگلی جانوروں کی پناہ گاہ’ داچھی گام ‘سے ملتا ہے جہاں ہانگل کی کافی تعداد موجود ہے۔انکا کہنا ہے کہ چونکہ یہ دونوں علاقے آپس میں ملتے ہیں لہٰذا داچھی گام سے ہانگل اور دیگر جانوروں کا شکار گاہ علاقے میں آنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ مقامی لوگوں نے مزیدبتایا کہ شکار علاقے میں سال2006 میں ہانگل بریڈنگ سنٹر بھی قائم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا اور اس پر زر کثیر بھی خرچ کی گئی ، جہاں جنگلات کے ایک حصے کی مکمل تار بندی کی گئی ہے جبکہ دیگر آلات بھی یہاں نصب کئے گئے ہیں ۔تاہم تاحال یہ سنٹر قابل استعمال نہیں بنایا گیا ہے ۔لوگوںکے مطابق قریب10 سال قبل ایک ہرن کے بچے کو اسی بریڈنگ سنٹر میں رکھا گیا تاہم وہ اس وقت بھی تیندوے کا شکار ہوا تھا ۔ عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ شکار گاہ ایک تاریخی جگہ ہے جس میں نایاب سرخ رنگ کے کشمیری ہانگل کے ساتھ ساتھ دیگر جنگلی جانوروں کی کثیر تعداد بھی پائی جاتی ہے۔ جس کو محفوظ بنانے کی ضرورت ہے اور جو ہانگل بریڈنگ سینٹر قائم کیا گیا تھا اسے فعال کر کے ہانگل کی نایاب نسل کو بچانے میں مدد ملے گی۔