عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//زرعی یونیورسٹی نے شوپیاں میں ’ مشروم کی کاشت اور انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ‘ پر ایک ہفتہ طویل موجودہ انتظامی ترقیاتی پروگرام کا آغاز کیا۔ ٹریننگ کا اہتمام کرشی وگیان کیندر، شوپیاں نے مرکزی وزارت مائیکرو، سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (MSME)، حکومت ہند کی سرپرستی میں کیا ہے۔اس وقت سکاسٹ کشمیر جموں و کشمیر اور لداخ کے مختلف حصوں میں ہنر مندی کے فروغ کے 550 پروگراموں کا انعقاد کر رہا ہے تاکہ نوجوانوں کو انٹرپرینیورشپ کی طرف ہنر مند بنایا جا سکے۔ E-MDP کا مقصد کھمبی کی کاشت کو پسماندہ کسانوں اور دیہی نوجوانوں کے لیے آمدنی کے ذریعہ کے طور پر مقبول بنانا ہے۔ کے وی کے شوپیاں کے سربراہ ڈاکٹر ظفر افروز بدری نے مشروم کی غذائیت کی اہمیت پر زور دیا اور مشروم کی کاشت کو دیہی نوجوانوں کے لیے ایک قابل عمل اور پرکشش سرگرمی قرار دیا۔ انہوں نے کسانوں کو مشروم کی کاشت کرنے کی ترغیب دی، کیونکہ یہ بہت زیادہ منافع بخش ہے اور ان کے لیے اضافی روزگار کا ذریعہ بن سکتا ہے۔کے وی کے شوپیان کے ایک سائنسدان اور اس ہفتہ بھر کے تربیتی پروگرام کے کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر شبیر احمد گنائی نے پروگرام کا ایک جامع جائزہ پیش کیا اور پروگرام کے کورس کا خاکہ بیان کیا۔