شوپیاں میں ایک اور کشمیری پنڈت کی ہلاکت پر جموں میں سخت برہمی مہاجر پنڈت انجمنیں اور سیاسی جماعتیں سیخ ،کمیونٹی کو تحفظ فراہم کرنے اور پاکستان کو سبق سکھانے پر زور

نیوز ڈیسک
جموں//شوپیاں میں کشمیری پنڈت بھائیوں پر حملہ کے نتیجہ میںایک بھائی کی ہلاکت اور دوسرے کے شدید زخمی ہونے کے واقعہ پر جموں میں سخت برہمی پائی جارہی ہے اور مہاجر پنڈت تنظیموں سے لیکر سبھی سیاسی جماعتوں نے اس حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کشمیری پنڈت کمیونٹی کو تحفظ فراہم کرنے اور پاکستان کو سبق سکھانے پر زور دیاہے۔
پنن کشمیر
پنن کشمیر نیشوپیاں کشمیر میں دو کشمیری پنڈت بھائیوں پر ہوئے حملے کے نتیجہ میں ایک کی ہلاکت اور ایک کے زخمی ہونے سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ہنگامی میٹنگ طلب کی جس میں شرکاء نے معصوم اور بے دفاع کشمیری پنڈتوں کے خلاف دہشت گردانہ تشدد کی بزدلانہ کارروائی پر صدمے اور مایوسی کا اظہار کیا۔پنن کشمیر کے صدر وریندر رینہ کہا کہ’’ حکومتی دعوؤں کے باوجود کشمیر ی پنڈت لوگوں کی نسل کشی جاری ہے۔ جب اقلیتی برادری کا کوئی فرد دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بنتا ہے تو حکومت فول پروف سیکورٹی کی یقین دہانی کراتی ہے لیکن زمینی طور پر یہ سراب ثابت ہوا ہے اور کشمیری پنڈتوں کا دہشت گردوں کی گولیوں کا نشانہ بننا جاری ہے‘‘۔وریندر رینا نے کہا کہ جب تک یہ واضح طور پر نہیں سمجھا جاتا کہ کشمیر نہ تو ترقی کا مسئلہ ہے اور نہ ہی کوئی اقتصادی مسئلہ ہے، مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ کشمیر کا مسئلہ بنیاد پرستی اور پاکستان سپانسرڈ دہشت گردی کا ہے اور جب تک دونوں کو آہنی ہاتھوں سے نہیں کچلا جائے گا ،حالات سدھرنے والے نہیں ہیں ‘‘۔وریندر رائنا نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر ایف اے ٹی ایف کے ساتھ معاملہ اٹھانے کی ضرورت ہے، تاکہ پاکستان کو ان ممالک کی بلیک لسٹ میں ڈالا جائے جو اپنے پڑوسیوں کے خلاف دہشت گردی کی مالی معاونت اور سرپرستی کرتے ہیں۔
کانگریس
پی سی سی کے ورکنگ صدر رمن بھلا نے بے گناہوں کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ کی وجہ سے کشمیر کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیا جس کے نتیجے میں 1990 کی دہائی کی طرح کشمیر سے اقلیتوں اور دیگر کمزور طبقوں کی نقل مکانی کی صورتحال اور عدم تحفظ کا ماحول ہے۔پی سی سی ہیڈکوارٹر جموں میں فوری طور پر بلائے گئے کانگریسی کارکنوں کی میٹنگ میںبھلا نے کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ اور بگڑتی ہوئی صورتحال کو روکنے میں ناکامی کے لیے مرکز حکومت اور یو ٹی انتظامیہ پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے کے بعدعام آدمی خود کو غیر محفوظ محسوس کر رہا ہے اور اقلیتوں بشمول کشمیری پنڈت، سکھ، جموں اور باہر کے ملازمین عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں اور غیر محفوظ ہیں۔ یہ صورتحال تشویشناک ہے اور 1990 کی دہائی کی طرف پلٹ رہی ہے۔بھلا نے کہا کہ لوگوں کی حفاظت اور حفاظت کو یقینی بنانا حکومت کا بنیادی فرض ہے لیکن یہ ناکام رہی ہے۔ اسے محفوظ مقامات پر منتقلی سمیت تمام ضروری اقدامات کرتے ہوئے اقلیتوں، مہاجرین اور جموں کے ملازمین کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہیے۔
اپنی پارٹی
اپنی پارٹی صوبائی صدر جموں وار سابقہ کابینہ وزیر سردار منجیت سنگھ نے ضلع شوپیاں میں دہشت گردوں کے ہاتھوں کشمیری پنڈت کے قلت کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔یہاں جاری ایک بیان میں اِس واقعہ کی پرزورمذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ٹارگٹ کلنگ کا مقصد دونوں طبقہ جات کے درمیان تعلقات کو کمزور کرنا اور نفرت پھیلانا ہے۔ انہوں نے کہا’’ہم شوپیان کے چھوٹی گام علاقہ میں سنیل کمار کے قتل کی پرزور مذمت کرتے ہیں‘‘۔ انہوں نے کہاکہ اقلیتوں کے اندر احساس ِ عدم تحفظ ہے اور حکومت کو چاہئے کہ اقلیتی طبقہ کے لوگوں کے جان ومال کی حفاظت یقینی بنائی جائے۔
عام آدمی پارٹی نے منگل کو شوپیاں میں کشمیری پنڈتوں پر تازہ حملے کی مذمت کی۔جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے جموں صوبے کے انچارج گورو شرما نے دیگر سینئر لیڈروں کی موجودگی میں کہا کہ جموں و کشمیر یونین ٹریٹری میں سیکورٹی کی صورتحال تشویشناک ہوتی جا رہی ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ سے لوگ خوف میں مبتلا ہیں۔انہوںنے کہا کہ”ہم دہشت گردوں کے اس غیر انسانی فعل کی مذمت کرتے ہیں جنہوں نے شوپیاں میں دو کشمیری پنڈت بھائیوں پر گولی چلائی” ۔شرما نے مزید کہا کہ ایک طرف بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت وادی کشمیر میں کشمیری پنڈتوں کی بحالی کے دعوے کر رہی ہے لیکن دوسری طرف یہ کمیونٹی دہشت گرد تنظیموں کے نشانے پر ہے اور حکومت تحفظ دینے میں ناکام ہو رہی ہے۔انہوں نے جموں و کشمیر کی ایل جی انتظامیہ سے کہا کہ وہ گہری نیند سے باہر نکلیں اور جموں و کشمیر کے موجودہ منظر نامے کو صحیح طریقے سے سمجھیں تاکہ حالات میں بہتری کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا سکیں اور خاص طور پر انسانی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔گورو شرما نے پہلگام بس حادثے میں آئی ٹی بی پی کے جوانوں کی شہادت پر تعزیت کرتے ہوے تمام جاں بحق ہونے والوں کی روح کی شانتی اور زخمی فوجیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔دریں اثنا، پارٹی ہیڈکوارٹر جموں میں منعقدہ ایک اور تقریب میں معروف ماہر تعلیم نرمل مہانا نے عام آدمی پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور جموں انچارج گورو شرما کی سربراہی میں سینئر رہنماؤں نے پارٹی میں ان کا خیرمقدم کیا۔
شیو سینا
شیوسینا جموں و کشمیر یونٹ نے وادی کشمیر کے شوپیاں علاقے میںایک کشمیری پنڈت کے بے رحمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی قرار دیا ہے۔شیوسینا جموں و کشمیر کے صدر منیش ساہنی نے حملے کا نشانہ بننے والے سنیل کمار کے اہل خانہ کے تئیں اپنی گہری تعزیت کا اظہار کیا۔ساہنی نے مرکز کی مودی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ وادی میں کشمیری ہندوؤں اور اقلیتوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال 2022 میں وادی میں مختلف عوامی مقامات پر ٹارگٹ کلنگ کے 13 واقعات ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وادی کشمیر کا غیر محفوظ ماحول اور حکومت کی جانب سے اس طرح کے چنیدہ قتل کو روکنے میں ناکامی کے نتیجے میں مزدور اور اقلیتیں وادی کشمیر چھوڑنے پر مجبور ہو رہی ہیں۔ساہنی نے کہا کہ ہندوؤں کے تحفظ کا دعویٰ کرنے والی بی جے پی حکومت مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ہندوؤں کی حفاظت میں مسلسل ناکام ہو رہی ہے۔ساہنی نے حملے میں زخمی ہونے والے سنیل کمار کے بھائی کی جلد صحت یابی کی بھی خواہش کی۔