عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری نے حکومت جموں و کشمیر کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپنی پارٹی عوامی مفادات کے تحفظ کے لئے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔انہوں نے کہاکہ’ ہم حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کریں گیا اور اس کا احتساب یقینی بنائیں گے‘۔موصوف شوپیان میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کررہے تھے۔ الطاف بخاری نے حکومت کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ثابت ہو رہی ہے۔انہوں نے کہا’’ جب سے یہ حکومت قائم ہوئی ہے، اس نے صرف اپنی ناکامیوں کے بہانے سنائے ہیں۔ کبھی یہ سرکار کہتی ہے کہ اس کے پاس اختیارات کی کمی ہے اور کبھی کہتی ہے کہ اسے کام نہیں کرنے دیا جاتا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ یہ حکومت عوام کے بنیادی اور اہم ترین مسائل کو حل کرنے میں بھی ناکام رہی ہے‘‘۔انہوں نے کہا’’ ڈومیسائل کا معاملہ ہی لیجئے، اس حکومت کو ڈومیسائل کیلئے اہلیت کے معیار کو موجودہ 15سال سے بڑھا کر 50سال کی اقامتی شرط عائد کرنے سے کون روکتا ہے؟ ایسا کرنا تو اس کے اپنے حد اختیار میں ہے۔اسی طرح اس حکومت ، جس کے پاس اتنا بڑا مینڈیٹ ہے، کو قیدیوں کا مسئلہ اٹھانے سے کون روکتا ہے؟ آخر ہمارے نوجوان اور بزرگ کب تک جیلوں میں رہیں گے؟ یہ حکومت تو قیدیوں کی بات تک نہیں کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا ’’روایتی سیاسی جماعتیں جن پر لوگ برسوں اور دہائیوں سے بھروسہ کرتے آئے ہیں، ہمیشہ عوام کے ساتھ دھوکہ کرتی رہی ہیں۔ لوگوں کی غلطی یہ ہے کہ وہ بار بار ان ہی جماعتوں پر اعتماد کرکے انہیں بار بار دھوکہ دینے کا موقعہ فراہم کرتے ہیں‘‘۔انہوں نے لوگوں پر الزام لگایا’’خود کو اپنی مرضی سے ان روایتی جماعتوں کے دھوکے میں آنے دیااور انہیں مشورہ دیا کہ وہ انہی سیاسی جماعتوں پر بار بار اعتماد کرنے کی اپنی ذہنیت کو تبدیل کریں‘‘۔
اپنی پارٹی کے سربراہ نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا’’ آج ہم یہاں آپ سے ووٹ مانگنے نہیں آئے ہیں، آپ نے پانچ سال کیلئے حکومت کا انتخاب کیا ہے لیکن اس کے باوجود میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنا احتساب کریں اور اپنے آپ سے پوچھیں کہ آپ ان روایتی پارٹیوں کو بار بار دھوکہ دینے کی اجازت کیوں دیتے ہیں؟ اس حکومت کو اقتدار سنبھالے تقریبا نو ماہ ہو گئے ہیں،کیا واقعی کچھ بدلا ہے؟ کیا اس نے آپ کے مسائل کو حل کیا ہے؟انہوں نے مزید کہا’’ ان نو مہینوں میں، انہوں نے عام لوگوں کیلئے کچھ نہیں کیا، تاہم، جب ان کے اپنے ارکین اسمبلی کے تنخواہوں میں اضافہ کرنے کی بات تھی تو انہوں نے متحرک ہوکر اس کے لئے کام کیا اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ بھی ملایا‘‘۔ الطاف بخاری نے کہا کہ اپنی پارٹی اس حکومت پر نظر رکھنے، اس کی ناکامیوں کی نشاندہی کرنے اور اس کا احتساب یقینی بنانے کیلئے چوکیدار کا کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا’’ اسمبلی انتخابات میں، لوگوں نے ہمیں حکومت بنانے کے لیے نہیں، بلکہ ایک چوکیدار کے طور پر کام کرنے کے لیے منتخب کیا ہے، تاکہ ہم اس حکومت پر نظر رکھ سکیں۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم اس کردار کو پوری لگن کے ساتھ نبھاتے رہیں گے۔ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اس حکومت کو اس کی ناکامیوں کا جوابدہ ٹھہرایا جائے۔عوامی مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے بخاری نے کہا کہ شوپیاں میں کسانوں اور باغات کے مالکان کو حالیہ مہینوں کے دوران ژالہ باری کی وجہ سے شدید نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مسلسل ژالہ باری اور موسلا دھار بارشوں نے پھلوں اور دیگر فصلوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے جس سے لوگوں کو بہت زیادہ نقصان ہو رہا ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ متاثرین کو معاوضہ دینے کے لئے ایک پیکیج لے کر آئے۔ کم ازکم ان کے نقصانات کا پچاس فیصد حکومت معاوضہ کے بطور فراہم کرے۔انہوں نے مزید کہا’’ میوہ باغات کے مالکان کو فوری طور پر الوں سے بچاو کیلئے جال ’ہیل نیٹ‘فراہم کئے جانے چاہئیں تاکہ وہ خراب موسم بالخصوص ژالہ باری میں اپنی فصلوں کی حفاظت کرسکیں۔حکومت اس معاملے میں امتیازی سلوک نہیں کرسکتی ہے، جیسا کہ دیکھنے کو ملا ہے۔ علاوہ اس کے حکومت کو جموں اور کشمیر میں فصلوں کی ایک جامع انشورنس اسکیم بھی متعارف کرانی چاہئے‘‘۔کنونشن کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اور ایک سوال کے جواب میں بخاری نے موجودہ ریزرویشن سسٹم میں اصلاحات کے اپنے مطالبے کو دہرایا۔انہوں نے کہا’’ میں ریزرویشنز کے خلاف نہیں ہوں لیکن یہ مناسب نہیں ہے کہ دادا سے لے کر پوتے تک ایک پورا خاندان ریزرویشن سرٹیفکیٹ سے مستفید ہوتا رہے اور نسل در نسل اس سرٹیفکیٹ پر نوکریاں حاصل کرتے رہیں۔ ہمیں ایک منصفانہ نظام اختیار کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کیٹگری کے نام پر کوئی استحصال نہ ہو، اور ساتھ ہی، ہمیں میرٹ کا بھی تحفظ کرنا ہوگا‘‘۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے جنرل سکریٹری رفیع احمد میر نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ بات چیت شروع کرے اور ان کے مسائل اور شکایات کو دور کرے۔ انہوں نے کہا’’ وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کی سرکار کشمیر کے نوجوانوں کے ساتھ ان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے بات کرے گی۔ یہ وقت ہے کہ مرکزی سرکار جموں و کشمیر کے عام لوگوں کے ساتھ بات چیت کرے تاکہ ان کے مسائل اور شکایات کو حل کیا جاسکے‘‘۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے صوبائی صدر محمد اشرف میر نے کہا کہ اپنی پارٹی نے حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔محمد اشرف میر اور عبدالمجید پڈر کے علاوہ پارٹی کے جن سرکردہ رہنمائوں نے جلسے سے خطاب کیا، یا جو اس موقع پر موجود تھے، ان میں ترجمانِ اعلیٰ اور ریاستی سکریٹری منتظر محی الدین، پارٹی کی یوتھ ونگ کے صدر یاور میر، حقیقت سنگھ، ایڈوکیٹ غلام حسن وانی، مشتاق احمد خان، اویس احمد خان، نصراللہ، محمد عرفان بٹ، نثار احمد لون، ہلال احمد شیخ، محمد اسلم نائیکو، اظہر احمد وانی، مشتاق احمد ٹھوکر، محمد شفیع، سبزار احمد، اشتیاق ملک، شوکت احمد ڈار، عادل احمد، محمد اقبال ماگرے، ڈی ڈی سی نگینہ جی، عبدالقیوم وانی، مولانا وارث، اور دیگر لیڈران شامل تھے۔