سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یٰسین ملک کے دئے گئے پروگرام کے تحت شوپیان میں مارے گئے شہریوں کے خلاف جامع مسجد حیدرپورہ سے ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ جلوس سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے شوپیان میں فورسز کے ذریعے دہرائے گئے قتل عام کی مذمت کی گئی۔ احتجاجی مظاہرے میں آزادی پسند قائدین شوکت احمد بخشی، عمر عادل ڈار، ایڈوکیٹ یاسر دلال نے احتجاجی جلوس سے خطاب کیا جبکہ نور محمد کلوال، شیخ عبدالرشید، مختار احمد صوفی، مشتاق احمد صوفی، سید امتیاز حیدر، بشیر احمد کشمیری، فاروق احمد سوداگر، رمیز راجہ، امتیاز احمد شاہ، سید محمد شفیع، محمد صدیق شاہ، ریاض احمد، رفیق احمد، عبدالاحد بٹ، نثار احمد بٹ، عاشق حسین اور سجاد احمد بھی موجود تھے۔مظاہرین نے ہاتھوں میں فورسز کی جارحیت کے خلاف پلے کارڈ اٹھارکھے تھے اور ظلم وجبر، تشدد اور ماردھاڑ کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے۔ اس موقعہ پر شوکت احمد بخشی، عمر عادل ڈار، ایڈوکیٹ یاسر دلال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فورسز کی شوپیان کے عوام پر یلغار کرنے اور نوجوانوں، بزرگوں، خواتین اور بچوں کو خون میں نہلانے کو کشمیری عوام کے خلاف جنگ چھیڑنے کے مترادف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک بند جیل میں عملی تصویر پیش کررہا ہے، جہاں ہر ایک انسان قیدی سے بدتر زندگی گزاررہا ہے۔ چہار سو فوجی مظالم، خوف ودہشت، مار دھاڑ، چھاپے، محاصرے، گرفتاریاں، تشدد اور قتل وغارت گری کی وجہ سے لوگ سہمے ہوئے ہیں، مگر حکمران یہاں کے عوام کی بے بسی پر ٹس سے مس نہیں ہورہے ہیں۔ مقررین نے کہا بھارت کے حکمران اور فوجی کشمیریوں کے لہو کے پیاسے ہیں اور اسی لیے یہ حکمران فورسز کے قتل عام کو جائز ٹھہراتے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ اس ظلم وجبر اور قتل وغارت گری کا مقصد عوامی جذبات کو دبا کر تحریک آزادی کو ختم کرنا ہے، مگر جموں کشمیر کے عوام کسی بھی دباؤ کو قبول نہیں کریں گے اور ہر حال میں تحریک آزادی کی آبیاری کرتے رہیں گے۔ دہلی ہائی کورٹ کی جانب مقرر کردہ جیلوں میں مقید سیاسی نظر بندوں کی حالت زار کا جائزہ لے رہی سہ نفری ٹیم کی رپوٹ پر گہری تشویش کا اظہار کیاگیا۔