سرینگر// آڑو کیگام میں فورسزکی گولیوں کا نشانہ بنی سمیرہ بٹ اور سائمہ ہلال نامی دو لڑکیاںصورہ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں موت وحیات کی کشمکش میں مبتلاء ہیں۔ سکمز کے مختلف وارڈوں میں زیر علاج دونوں لڑکیوں کی عمر 18سال ہے اور دونوںزخمی لڑکیوںکے سر گولیوں سے زخمی ہیںاور دونوں کی حالت انتہائی نازک بتائی جارہی ہے۔24جنوری 2018کو آڑو کیگام میں فورسز کے ساتھ جھڑپ میں2 جنگجو جان بحق ہوئے تھے تاہم جھڑپ کے دوران فورسز اہلکاروں نے 18سالہ طالبہ سائمہ ہلال ولد ہلال احمد اور سمیرا بٹ ولد غلام حسن بٹ ساکنان آڑو کیگام کو گولیوں کا نشانہ بنایا۔ مذکورہ واقعے کے بعد 18سالہ سمیرہ بٹ کے والد غلام حسن بٹ نے کشمیرعظمیٰ کو بتایا ’’24جنوری 2018بروز بدھ وار میں اپنے کام کے سلسلے میں گھر سے باہر تھا جبکہ میرے گھر میںتعمیراتی کام چل رہا تھا اور اچانک اسی بیچ فورسز اہلکاروں نے گائوں کا محاصرہ کرلیا اور گھر میں موجود جنگجووں نے اپنے گھر کی دیوار سے ہمارے صحن میں چھلانگ ماری۔‘‘غلام حسن نے بتایا’’ جوں ہی میں نے آڑو میں محاصرے کی بات سنی تو میں نے اپنی بیٹی کو فون کیا اور اس سے بات کررہا تھااور وہ کافی دیر تک مارے ساتھ بات کررہیتھی کہ اچانک زور کی آواز آئی ۔‘‘ غلام حسن نے بتایا کہ ہم نے فورسز اہلکاروں کو بتایا کہ مکان کے اندر تعمیر شدہ گائوخانے میں تین بھیڑیں اور ایک گائے ہے اور ہم انہیں نکالیں گے تاہم فورسز اہلکاروں نے ایک بھی نہ سنی اور آگ لگنے کی وجہ سے مکان اور گائو خانہ جل کر خاکستر ہوگئے جبکہ گائو خانے میں رکھے گئے مویشی دم توڑ بیٹھے۔ غلام حسن نے بتایا کہ فورسز اہلکاروں نے بلا وجہ سمی کو گولیوں کا نشانہ بنا کر شدید زخمی کرکے اس سے زندہ رہنے کا حق چھین لیا ہے۔ غلام حسن نے بتایا کہ سمی کی صورتحال انتہائی نازک بنی ہوئی ہے اورابھی ڈاکٹر بھی اس حوالے سے کوئی بھی حتمی بات کہنے سے کتراتے ہیں۔ 24جنوری2018کو جھڑپ کے دوران جان بحق ہونے والے جنگجوسمیر احمد کی بہن کو اسوقت گولیوں کا نشانہ بنایا جب وہ اپنے گھر سے باہر آنے کی کوشش کررہی تھی۔ سائمہ ہلال کے چچا لطیف احمد نے بتایا ’’آڑو میں 24جنوری2018کو سمیر احمد نامی جنگجو اپنے گھر والوں سے ملنے آیا تھا تو فورسز اہلکاروں نے سمیر کے گھر کو گھیرے میں لیا اور جوں ہی سائمہ نے گھر سے باہر آنے کی کوشش کی تو فورسز اہلکاروں نے سائمہ کو گولی کا نشانہ بنایا ۔‘‘ محمد لطیف نے بتایا کہ فورسز اہلکاروں نے سائمہ کے سرپر گولی ماری ہے جو سرکو چیرتے ہوئے باہر نکلی ہے۔ محمد لطیف نے بتایا کہ سائمہ کی صورتحال انتہائی نازک بنی ہوئی ہے اور ڈاکٹروں نے ہمیں بتایا کہ ہم کبھی بھی بری خبر سنے کیلئے تیار رہیں۔‘‘محمد لطیف نے بتایا کہ سیکمز میں ڈاکٹر سائمہ کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں مگر بری خبر بھی بھی سننے کو مل سکتی ہے۔ ادھر شیر کشمیر انسٹیچوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سمیرا بٹ کی حالت میں بہتری آنے میں وقت لگ سکتا ہے تاہم سائمہ ہلال کی حالت انتہائی نازک بنی ہوئی ہے۔