مشتاق الاسلام +عاصف بٹ
پلوامہ +کشتواڑ//پولیس نے جمعرات کو کہا کہ لشکر طیبہ سے وابستہ دو ہائبرڈ ملی ٹینٹوں کو شوپیان ضلع کے باسکوچھن علاقے میں ایس او جی شوپیاں کے ذریعے 44 آر آر اور 178 بٹالین سی آر پی ایف کے مخصوص اہلکاروں کے ساتھ مل کر شروع کیے گئے ایک محاصرہ اور تلاشی آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا اور ایک قریبی باغ میں ملی ٹینٹوں کی نقل و حرکت دیکھی گئی ۔ مشترکہ ٹیموں کی تیز رفتار اور مربوط کارروائی کے نتیجے میں بالآخر دو ملی ٹینٹوں کو گرفتار کیا گیا جن کی شناخت عرفان بشیر اور عزیر سلام کے نام سے کی گئی تھی، اس طرح ممکنہ تصادم اور ممکنہ حملے یا ٹارگٹ کلنگ کو روکا گیا۔حکام نے بتایا کہ ان کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا جس میں دو AK-56 رائفلیں، چار میگزین، 7.6239mm کے 102 رائونڈ، دو ہینڈ گرنیڈ، دو پاچ، 5400 روپے نقد، ایک موبائل فون، ایک سمارٹ واچ، دو بسکٹ ایک پیکٹ اور کارڈ شامل ہیں۔انکے خلاف متعلقہ دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ادھر کشتواڑ میں اوور گرانڈ ورکر سمیت دو افراد کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا۔ حکام نے جمعرات کو بتایا کہ حراست میں لیے گئے دو افراد کی شناخت اوور گرانڈ ورکر رستم علی تحصیل ہنجالا اور بدنام زمانہ مجرم ارشد حسین ساکن گریاں کے طور پر کی گئی ہے۔کشتواڑ کے ضلع مجسٹریٹ راجیش کمار شراون نے علی اور حسین کی نظربندی کے لیے جموں و کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت وارنٹ جاری کیے۔ حکام نے کہا، اس کے مطابق انہیں حراست میں لے کر جیل بھیج دیا گیا۔کشتواڑ کے ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے تیار کردہ دستاویزات میں، علی کے طرز عمل کو خطے کی سلامتی کے لیے نقصان دہ پایا گیا، کیونکہ وہ ملی ٹینٹوں کو رسد اور دیگر مدد فراہم کرنے میں ملوث پایا گیا تھا۔علی کو ضلع میں ملی ٹینٹوں کی سرگرمیوں کی بحالی اور سہولت کاری میں بھی ملوث پایا گیا۔ حسین، دوسرے زیر حراست، اپنے خلاف درج کئی مجرمانہ مقدمات میں ملوث پایا گیا تھا۔اب تک کشتواڑ کے ضلع مجسٹریٹ نے ملک دشمن عناصر اور مجرموں کے خلاف سخت اقدام کے طور پر کل آٹھ افراد کو حراست میں لیا ہے۔