شوپیان میں کیبل نیٹ ورک مالک کو ہلاک کیا گیا

Kashmir Uzma News Desk
3 Min Read
شوپیان// جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں  اتوار کی شام  مشتبہ جنگجوئوں نے ایک کیبل نیٹ ورک کے مالک کو گولیاں مار کر ہلاک کردیاجبکہ شوپیان کے ہی مضافات میں اتوار کی صبحایک23 سالہ نوجوان طالب علم کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد ہوئی ۔فرنڈس کیبل نیٹ ورک کے مالک32سالہ ہلال احمد ملک ولد محمد اشرف ملک ساکن ملک محلہ کو نامعلوم اسلحہ برداروں نے اتوار کی شام اس وقت گولیوں کا نشانہ بنایا جب وہ ضلع اسپتال کے مین گیٹ کے اندر کھڑا تھا۔شام دیر گئے اس واقعہ میں زخمی ہلال کو ضلع اسپتال میں لایا گیا لیکن اسکی نازک حالت دیکھ کر اسے سرینگر منتقل کردیا گیا۔ لیکن پلوامہ پہنچ کر اسکی راست میں ہی موت واقع ہوئی ۔پولیس نے بتایا ہے کہ گولیاں اسکی ٹانگ اور پیٹ میں لگی ہیں۔دریں اثنائضلع شوپیان کے ناگہ بل نامی گاؤں میں اتوار کی صبح اس وقت تشویش کی لہر دوڑ گئی جب مقامی لوگوں نے ایک میوہ باغ کے نزدیک  ایک نوجوان کی لاش پڑی ہوئی دیکھی۔ انہوں نے بتایا  کہ مقامی لوگوں نے فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا جس کے بعد پولیس کی ایک پارٹی نے موقع پر پہنچ کر لاش کو اپنی تحویل میں لے لیا ۔لاش ایک سرکاری نرسری سے برآمد ہوئی، جو کمبل میں لپٹی ہوئی تھی۔اسکی شناخت گوہر احمد ڈار عمر (23) ولد مرحوم عبدا لرحمان ڈار ساکن ویر پارہ ناگہ بل شوپیان کے بطور ہوئی۔مقامی لوگوں کیمطابق گوہر سنیچر کی شام نماز مغرب کے وقت اپنے گھر سے باہر نکلا اور اسکے بعد واپس نہیں آیا ۔دیر تک جب گوہر واپس نہیں آیا تو اسکے گھروالوں اور رشتہ داروں نے گوہر کو بہت ڈھونڈا پر اُسکا کچھ اتہ پتہ نہیں ملا ۔گوہر کے ایک رشتہ دار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ہم نے گوہر کے موبائل پر بہت بار فون کئے لیکن وہاں سے کوئی جواب نہیں ملاجسکی وجہ سے ہمیںتشویش ہوئی۔اتوار کی صبح گوہر کی لاش ایک گورنمنٹ نرسری میں پائی گئی۔ اسکے سر میں گولیوں کے نشاں بھی پائے گئے گوہر احمد ڈگری کالج شوپیاں میں فست ائر میں زیر تعلیم تھا۔اس سلسلے میں ایس ایس پی شوپیان شری رام امبارکرنے کہا کہ اتوار کی صبح پولیس کو اطلاع ملی کہ ناگہ بل زینہ پورہ شوپیان کے قریب باغیچے میں ایک لاش پڑی ہوئی ہے۔ پولیس فوراََ وہاں پر پہنچ گئی اورلاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ۔ایس ایس پی نے بتایا کہ اس سلسلے میں  زینہ پورہ پولیس اسٹیشن میں کیس  51/2017 درج کیا  گیاہے ۔گوہر احمد کی لاش جب اسکے گائوں لائی گئی تو وہاں کہرام مچ گیا اور آس پاس دیہات سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ یہاں پہنچے۔اسکی دو بار نماز جنازہ ادا کی گئی بعد اسے پُر نم آنکھوں سے گوہر کو سپرد لحد کیا گیا۔
 
Share This Article
Leave a Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *