شوپیان//جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیان میں ایک پولیس اہلکارکو گولیاں مار دی گئیں جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوا۔پولیس نے بتایا کہ شوپیان کے مضافاتی گاؤں امام صاحب میں ایک پولیس اہلکار خورشید احمد گنائی ولد غلام احمد ساکن چتراگام شوپیان پراُس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ ایس او جس کیمپ امام صاحب کے باہر کسی کام سے گیا تھا۔ جنگجوئوں نے اُس پر فائرنگ کی اور گولی اُسکے پیٹ میں جا لگی جس کی وجہ سے وہ شدیدزخمی ہوگیا ۔ اسے شدید زخمی حالت میں سرینگر منتقل کیا گیا۔پولیس نے بتایا کہ دو جنگجو قریب تین بجے موٹر فائرنگ کی۔خبر ایجنسی کے این ایس کے مطابق جب زخمی ایس ائو جی اہلکار کو شوپیاں اسپتال میں علاج و معالجہ فراہم کیا جارہا تھا تو ایک فوٹو جرنلسٹ نے اس کی تصاویر لینے کی کوشش کی تاہم پولیس اہلکاروں نے اس کو ایسا کرنے سے روکا ۔ بتایا جاتا ہے کہ شاہ ارشاد نامی فوٹو جرنلسٹ جو بطور ویڈیو گرافر کچھ نیو چینلوں کیلئے بھی کام کرتا ہے کا کیمرہ چھین لیا گیا اور اس میں موجود تمام ریکاڈنگ کو ڈلیٹ کر دیا گیا ۔ اُدھر پولیس ذرائع نے بتایا کہ ایس ائو جی اہلکار خورشید احمد کو گولیوں کا نشانہ بنائے جانے کے واقعے سے متعلق ایک کیس پولیس تھانہ شوپیاں میں درج کیا گیاہے جبکہ حملہ آئوروں کی بڑے پیمانے پر تلاش شروع کر دی گئی ہے ۔ اس دوران پولیس اورفورسزکوہدایت دی گئی ہے کہ وہ دوران ڈیوٹی حددرجہ چوکس رہاکریں تاکہ ملی ٹنٹوں اُنھیں آسان نشانہ نہ بناسکیں۔اس سلسلے میں بتایاجاتاہے کہ پولیس ،سی آر پی ایف اورفوج کے اعلیٰ حکام نے اپنے ماتحت افسروں کویہ ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے اپنے زیرنگرانی علاقوں میں پولیس وفورسزکوچوکس رہنے کے بارے میں وقتاًفوقتاً ہدایات دیاکریں ۔