سرینگر// شوپیان میں شہری ہلاکتوںکے خلاف مشترکہ مزاحمتی جماعتوںکی طرف سے کل لال چوک میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ مشترکہ مزاحمتی قیادت سے وابستہ قائدین و اراکین نے آبی گذرلال چوک سے شوپیان قتل عام کے خلاف ایک پرامن احتجاجی جلوس نکالا جس میں بھارتی فوجیوں اور فورسز کی دہشت گردی کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔مشترکہ مزاحمتی قیادت سے وابستہ قائدین و اراکین سوموار کو زندگی کے دوسرے شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ہمراہ لبریشن فرنٹ کے دفتر واقع حمید بلڈ بینک آبی گزر پر جمع ہوئے جہاں سے انہوں نے لال چوک کی جانب ایک پرامن احتجاجی جلوس نکالا۔ اس جلوس میں قائدین شوکت احمد بخشی، محمد رفیق شاہ اویسی،ایڈوکیٹ یاسر دلال، بشیر احمد بٹ ایڈوکیٹ، مشتاق احمد صوفی، مختار احمد صوفی، ماسٹر شیخ محمد افضل،غلام رسول ڈار ایدھی،فاروق احمد سوداگر،رمیض راجہ،نور محمد کلوال،محمد صدیق ہزاری،عمر عادل ڈار، سراج الدین میر، اشفاق احمد خان،بشیر احمد کشمیری، محمد صدیق شاہ،بشیر احمد بویا ،عبدالرشید مغلو اور دوسرے لوگ شامل تھے۔ ہاتھوں میں بھارتی فوج و فورسز کے ہاتھوں جاں بحق کئے گئے معصومین کی تصاویر تھامے اور شوپیان کے ساتھ ساتھ پورے کشمیر میں خواتین، بچوں اور جوانوں کے بے دریغ قتل عام کے خلاف فلک شگاف نعرے بلند کرتے ہوئے شرکائے جلوس ‘ آبی گزر سے لال چوک کی جانب رواں دواں ہوئے جہاں پریس انکلیو کے نزدیک پولیس نے ان کا راستہ روک لیا۔ اس موقع پر شرکائے جلوس نے پرامن احتجاجی دھرنا دیا جس سے شوکت احمد بخشی، محمد رفیق شاہ اویسی اور ایڈوکیٹ یاسر دلال نے خطاب کیااوراس جاری قتل عام کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے بدترین دہشت گردی سے تعبیر کیا۔