سرینگر/پولیس نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا کہ حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ جنگجو ضلع شوپیان کے رام نگری ہر پورہ علاقے میں چھپے بیٹھے ہیں جس کے بعد پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طورپر اس علاقے کو محاصرے میں لے لیا اور جنگجوئوں کو ڈھونڈ نکالنے کیلئے کارروائی شروع کی۔
پولیس نے کہا کہ فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کر جنگجوئوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔
پولیس کے مطابق سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔
پولیس نے کہا کہ کچھ عرصہ تک جاری رہنے والی اس جھڑپ میں ایک جنگجو، جس کی شناخت اشفاق احمد صوفی عرف عمر ولد مشتاق احمد ساکنہ ماڈل ٹاون (بی) سوپورکے بطور ہوئی ہے، جاں بحق ہوگیا۔
بیان کے مطابق اشفاق احمد کے خلاف جرائم کی ایک لمبی فہرست موجود ہے ۔ ابتدائی طور پر مذکورہ جنگجو حرکت المجاہدین کے ساتھ وابستہ تھا۔ مہلوک جنگجو اور اس کے ساتھی کئی کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں اور انہوں نے صفا کدل میں سی آر پی ایف بینکرپر گرنیڈ سے حملہ کیا جبکہ صورہ اور پولیس اسٹیشن خانیار پر بھی ہتھ گولے داغے تھے ۔جاں بحق جنگجوعلاقے میں سیکورٹی فورسز پر حملوں اور عام شہریوں کا تشدد کا نشانہ بنانے کی کارروائیوں میں بھی پیش پیش رہ چکا ہے۔ جاں بحق جنگجو پہلے گرفتار ہو چکا تھا اور اس کے بعد وہ ضمانت پر رہا ہوا پھر اس نے سال 2018میں دوبارہ جنگجو تنظیم میں شمولیت اختیار کی ۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق عسکریت میں دوبارہ واپسی کے بعد اس نے سیکورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کی اور انہیں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں اہم رول نبھاتا رہا۔ اشفاق احمد نامی جنگجو کے خلاف متعدد ایف آئی آر درج ہیں اور وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔ پولیس نے کہا کہ جائے جھڑپ پر سیکورٹی فورسز نے اسلحہ وگولہ بارود اور قابلِ اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا ہے۔