شوپیان//جنوبی ضلع شوپیان کے زاوورہ علاقے میں بدھ کی صبح اس وقت سنسنی پھیل گئی جب سکولی بچوں کو لے جارہی ایک بس پر نامعلوم افراد نے پتھرائو کیا ۔پتھرائو کی زد میں آکر دو بچے زخمی ہوئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق شوپیان کے زاوورہ مانلو روڑ پر بدھ کی صبح9:30 بجے نامعلوم افراد نے ایک پرائیویٹ اسکول کی بس پر پتھراؤ کیا۔ریمبو پبلک اسکول شوپیان کی بس دیگام شوپیان کی طرف آرہی تھی ،کہ کچھ نامعلوم افراد نے اس پر پتھراؤ کیا جس کی وجہ سے بس میں سوار معصوم بچے سہم گئے ۔اس واقعے میں 2 بچوں کو پتھر لگے۔ جن میں سے ایک رہان احمد گورسی ولد نورالدین گورسی ساکنہ زم پتھری کیلر جوکہ دوم کلاس کا طالب ہے سر پر پتھر لگنے سے زخمی ہوا جسے بعد میں علاج و معالجہ کے لیے سرینگر کے ایس ایم ایچ ایس اسپتال منتقل کیا گیا۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) شوپیان شیلندر کمار مشرا نے کہا کہ ملوثین کے پیچھے ٹیمیں لگادی گئی ہیں اور انہیں بہت جلد گرفتار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ’9 بجکر 25 منٹ پر جب یہ بس سکولی بچوں کو سکول کی طرف لے جارہی تھی تب کچھ شرپسندوں نے اس گاڑی کو گھیر لیا اور اس پر پتھراؤ کیا۔ بچوں نے گاڑی کے بیشتر شیشے کھول رکھے تھے جس کے نتیجے میں پتھر اندر آئے۔ اس واقعہ میں ایک بچہ شدید زخمی ہوا۔ ابتدائی علاج کے بعد اسے سری نگر کے سکمز لے جایا گیا۔ ملوثین کے پیچھے ٹیمیں لگا دی گئی ہیں۔ بہت جلد ان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی‘۔ ریاستی پولیس کے سربراہ ڈاکٹر شیش پال وید نے کہا کہ ملوثین کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔۔ کشمیر زون پولیس کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا گیا ’پولیس نے شوپیان میں پیش آئے پتھراؤ کے واقعہ جس میں ایک بچہ زخمی ہوا ہے، کا سنجیدہ نوٹس لیا ہے۔ ہم آپ کو یقین دلاتے ہیں کہ قانونی کاروائی کی جائے گی‘۔
سید علی گیلانی
حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے شوپیان میں اسکولی بس پر پتھراؤ کرنے والے عناصر کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ایسے تحریک دشمن عناصر پر کڑی نگاہ رکھنے کی اشد ضرورت ہے جو معصوم اور نہتے لوگوں بالخصوص معصوم بچوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی گھناؤنی حرکتوں کا ارتکاب کررہے ہیں۔ حریت رہنما نے انقلابی تحریکوں کے لیے کردار کی پختگی، نظم وضبط اور صالح سوچ وفکر کو لازمی قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو قومیں ان اوصاف سے خالی ہوں انہیں دنیا میں غلامی اور ذلالت کے دلدل کے سوا کچھ بھی حاصل نہیں ہوسکتا۔ اپنی قوم کے حریت پسند نوجوان نسل سے دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے حریت چیرمین نے کہا کہ وہ حالات کی نزاکت کو بھانپ لیں۔ ایک طرف دشمن قوتیں کٹھوعہ کی معصوم بیٹی کو اپنی شیطانی ہوس کا نشانہ بناکر انتہائی بے رحمی سے قتل کئے جانے کے واقع کو معمول کا واقع قرار دے کر ہماری انسانی غیرت اور شرافت کو للکاررہا ہے اور دوسری جانب ہم اپنے نونہال بچوں پر پتھر برساکر جگ ہنسائی کا موقع فراہم کرنے سے شرم بھی محسوس نہیں کررہے ہیں۔ حریت رہنما نے ایسے شیطانی عناصر کو تحریک دشمن قرار دیتے ہوئے ان کے مذموم ارادوں کو ناکام بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ غاصب طاقتیں ہماری جائز تحریکِ آزادی کو انتشار کے دلدل میں غرق کرنے پر تُلی ہوئی ہے، لہٰذا ہمیں ان کے مکروہ عزائم کو خاک میں ملاکر ناکام ونامراد بناکر پورے نظم وضبط کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔
میرواعظ عمر فاروق
حریت (ع) چیئرمین میرواعظ عمر فارق نے شوپیاں میںاسکولی بس کے ساتھ پیش آئے واقعہ کو پریشان کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حیران کن ہے کہ جس گاڑی میں اسکولی بچے سوار تھے اسے نشانہ بنایا گیا۔انہوںنے کہا کہ جو افراد اس طرح کی کارروائیوں کو عملاتے ہیں در حقیقت وہ نہ صرف تحریک کو زک پہنچاتے ہیںبلکہ ہمارے مخالفین کوہمیں بدنام کرنے کاموقعہ بھی فراہم کرتے ہیں۔میرواعظ نے کہا تحریک کی حفاظت کرنا ہر ایک کشمیری کا فرض ہے جس کے خاطر آج تک بیش بہا قربانیاں دی جا چکی ہے اور ہز گز ایسی کارروائیوں سے بچا جاسکے جو تحریک کیلئے نقصان دہ ہو۔
وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی
وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے واقعہ پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا ’شوپیان میں سکولی بس پر پتھراؤکے واقعہ کے بارے میں جان کر حیران اور پریشان ہوں۔ اس بزدلانہ حرکت کے ملوثین کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا‘۔
عمر عبداللہ
نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر عمر عبداللہ نے ٹویٹ میں لکھا ’پتھربازوں کو عام معافی دینے کا مقصد مناسب رویہ کو جنم دینا تھا۔ ان میں سے کچھ غنڈے اس معافی کو مزید پتھراؤ کرنے کے لئے استعمال کررہے ہیں‘۔ اس واقعہ سے قبل بدھ کے روز اننت ناگ پہلگام روڑ پر پیش آئے ایک واقعہ میں کیرالہ سے تعلق رکھنے والے چھ سیاحوں کو معمولی نوعیت کی چوٹیں آئیں۔