شوپیان// 7روز تک اسپتال میں موت وحیات کی کشمکش میں مبتلاء رہنے کے بعد شوپیان کا ایک اور کمسن بچہ زندگی کی جنگ ہار گیا۔اس طرح شوپیان مسلح جھڑپ کے بعد جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد5تک پہنچ گئی جبکہ دو لڑکیوں سمیت دیگر کئی افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں ۔مشرف فیاض ولد فیاض احمد نجار ساکنہ دارمدور کیگام شوپیان مسلح جھڑپ کے بعدتباہ شدہ عمارت کے ملبے سے بارودی مواد پھٹنے سے شدید زخمی ہوا تھا جسے بعد میں صورہ اسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں تشویش ناک حالت میںعلاج ومعالجے کیلئے رکھا گیا تھا تاہم جمعرات کی صبح قریب ساڑے چار بجے یہ معصوم کمسن زندگی کی جنگ ہار گیا۔مشرف کی میت کو جوں ہی اسکے آبائی گاؤں دارمدور کیگام پہنچایا گیا تو ہر طرف کہرام مچ گیا۔ ہزاروں کی تعداد میں لوگ پہلے سے ہی دارمدور میں ایک میدان میں جمعہ ہوئے اور مشرف کی میت کیلئے ایک اسٹیج بنا کے رکھا گیا۔ جلوس جنازہ سے ٹیلی خطاب کے دوران حریت گ کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی نے مشرف فیاض کو خراج پیش کرتے ہوے کہا کہ ہم سے ہمارے اخلاق،ہمارا کردار، ہماری عزت اور عصمتیں چھین لی جارہی ہیں۔ ہم لوگوں کو ایسے عذاب میں مبتلا کیا گیا ہے کہ ہم رات بھر پریشانی کی وجہ سے سو نہیں پاتے ہیں۔ کس طرح ہمارے نوجوان جن کے ہاتھوں میں قلم و کتابیں ہوتی ہے ان ہی نوجوانوں کا کس طرح خون بہایا جا رہا ہے۔ نوجوانوں کو زخمی کیا جا رہا ہے اور بعد میں یہ نوجوان ہسپتالوں میں دم توڑ دیتے ہیں۔گیلانی نے مزید کہاں کہ مجھے مسلسل پچھلے آٹھ سالوں سے گھر میں قید کر کے رکھا گیا ہے۔ میں ہر ایک شہید کے گھر پر پہنچ جاتا تھا لیکن حکمرانوں نے مجھے چار دیواری میں قید کر کے رکھا ہے۔ہر کوئی ہند نوازسیاسی جماعت جو کشمیر میں ہیں بھارت کی طرف سے ہماری جو عزتیں لوٹی جارہی ہیں اور نوجوانوں کا کھلے عام قتل کیا جا رہا ہے، میں برابر کے شریک ہیں۔اور ہم نے پہلے ہی جمعۃ المبارک کو شوپیان چلو کی کال دیہے اور لوگوں سے کہاہے کہ وہ جمعہ کی نماز شوپیان میں ادا کرے۔تاکہ جو ضلع شوپیان میں کمسن سمیت چار نوجوانوں کو جان بحق کیا گیا اونکے لواحقین سے اظہار تعزیت کی جائے۔ہندوستان کی طرف سے ہم پر کئے جانے والے ظلم سے ہمارے آزادی کی جدوجہد کے حوصلہ پست نہیں ہونے چاہئے۔ ٹیلی خطاب کے بعد ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے مشرف کا دو بار نماز جنازہ پڑھا۔ اور جلوس کی صورت میں اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بازی کی گونج میںاسے پر نم آنکھوں سے سپرد لحد کیا۔ادھر ضلع شوپیان میں جمعرات کومسلسل آٹھویں روز بھی تعزیتی ہڑتال رہی ۔تمام تر کاروباری وتعلیمی ادارے بند رہے۔ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد رفت بھی متاثر رہی۔